اسلام آباد: جنرل (ریٹائرڈ) حمید گل مرحوم کے صاحبزادے عبداللہ گل پر بھی قاتلانہ حملہ ہوا ہے، عبداللہ گل حملے میں محفوظ رہے۔
عبداللہ گل نے ہم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی رہائش گاہ سے راولپنڈی مولانا سمیع الحق مرحوم کے گھر جا رہے تھے جب اسلام آباد ہائی وے پرنامعلوم موٹر سائکل سوار نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔
عبداللہ گل کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر پیش آیا، ان کا کہنا تھا کہ ان کی گاڑی پر پستول سے فائرنگ کی گئی جس کی وجہ سے ان کی گاڑی کو کافی نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے وقت وہ گاڑی میں اکیلے تھے، نامعلوم موٹر سائکل سوار کی جانب سے فائرنگ کرنے پر انہوں نے جیپ کچے راستے پر اتار کر رفتار مزید تیز کردی۔
انہوں نے ہم نیوز کو بتایا کے ان کی گاڑی پر کئی فائر لگے لیکن وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں اور اس وقت سفاری ہسپتال میں موجود ہیں جہاں مولانا سمیع الحق مرحوم کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جارہاہے۔
اسلام آباد پولیس اب تک واقعے سے بے خبر ہے، ہم نیوز کی جانب سے رابطہ کرنے پر پولیس کا موقف تھا کہ 15 پر تاحال کوئی کال موصول نہیں ہوئی ہے جبکہ تھانہ کورال نےبھی واقعہ سے لا علمی کا اظہار کیا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ کورال انسپکٹر قاسم نیازی نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ملی۔
عبداللہ گل کی پریس کانفرنس
بعد ازاں عبداللہ گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےایک ہی وقت میں مولانا سمیع الحق اور خود پر قاتلانہ حملے کو سوچھی سمجھی سازش قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا کی شہادت بہت بڑا حادثہ ہے، وہ ملک میں لگی آگ کو بجھانے کی صلاحیت رکھتے تھے، ہم نے ایک بہت بڑا رہنما کھودیا۔
انہوں نے ملک دشمن عناصر کو للکارتے ہوئے پیغام دیا کہ پاکستان کی سلامتی ہمارے بقا اور ایمان کا حصہ ہے، دشمن کان کھول کر سن لےپاک فوج اور عوام کے درمیان ہم لڑائی نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا ہمارا عزم اور حوصلہ جوان ہے ، پاکستان کی خاطر جان قربان کے لئے بھی تیار ہیں۔