عمران نااہلی کیس کی نظرثانی کی درخواست خارج


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے عمران خان نا اہلی کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی نظرثانی کی درخواست خارج کر دی۔

جمعرات کے روز چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے حنیف عباسی کی نطرثانی درخواست کی سماعت کی۔

نظرثانی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان نے ٹکڑوں میں دستاویزات فراہم کیے۔  فراہم کردہ دستاویزات غیر تصدیق شدہ اور ناقابل قبول ہیں۔ اکرم شیخ نے مزید کہا کہ انسان  ہر دور میں سچائی کی تلاش میں رہا ہے اور ہر انسان سچائی کو اپنی نظر سے دیکھتا ہے۔

اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت اپنے فیصلہ پر نظرثانی کا اختیار رکھتی ہے، نظرثانی کے مقدمہ میں دائرہ اختیار محدود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 رکنی بینچ کا فیصلہ تین رکنی بینچ پر لازم تھا۔ 5 رکنی بینچ نے کاغذات نامزدگی میں اقامہ چھپانے پرنواز شریف کو نااہل کیا۔ اکرم شیخ نے کہا کہ پانچ رکنی بینچ نے نواز شریف کی نااہلی کیلئے سخت اصول اپنایا۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اقامہ پر نااہلی پانچ رکنی بینچ کی نہیں تھی، نواز شریف کو اقامہ پر تین رکنی بینچ نے نااہل کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دستاویزات کی کڑیوں پر اطمینان عدالت کا صوابدید ہے، جو دستاویزات آئیں عدالت ان پر مطمئن ہے۔

اس پر اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت اگر مطمئن ہوتی تو قانون وضع کرتی۔ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ اپنے فیصلہ میں قانون وضع کر چکے ہیں ۔حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ قانون بنتا ہے، پانامہ بینچ نے نااہلی کے اصول سخت کیے۔

وکیل نے کہا کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اہلیہ کے اثاثے ظاہر نہیں کیے، کاغذات نامزدگی میں جمائمہ خان سے لیے قرضے کا بھی ذکر نہیں کیا گیا۔ عدالت نے پانامہ کیس میں لیڈر کی ایمانداری کا میعار بڑا ہائی کردیا ہے۔

اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پانامہ کیس میں پانچ رکنی بینچ کا فیصلہ متفقہ تھا، عدالت نے قابل وصول تنخواہ پر نواز شریف کو نا اہل کیا.

چیف جسٹس نے کہا کہ تین ججز نے جے آئی ٹی سے انکوائری کروائی۔ اور جے آئی ٹی تحقیقات کے بعد فیصلہ تین ممبرز بینچ کا ہی ہے. دو ججز صرف  فیصلہ کے لیے تین ججز کے ساتھ بیٹھے.

وکیل نے کہا کہ تین ممبر بینچ کا فیصلہ بھی تین ججز تبدیل نہیں کر سکتے. تین رکنی بینچ کا فیصلہ لارجر بینچ ہی تبدیل کر سکتا ہے.

عدالت نے دلائل سننے کے بعد عمران خان کی نااہلی سے متعلق نظرثانی درخواست خارج کر دی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے پاکستان تحریک انصاف کے سربارہ عمران خان کی نا اہلی کے لیے دوخواست سپریم کورٹ میں  2017 میں جمع کرا دی تھی۔

عباسی نے مبینہ طور پر اثاثے چھپانے اور ممنوعہ ذرائع سے پارٹی کے لیے فنڈ لینے پر عمران خان کی آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نا اہلی کی درخوست کی تھی۔ جیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے حنیف عباسی کی درخواست خارج کی تھی۔


متعلقہ خبریں