اس وقت آئی ایم ایف ہی بہتر آپشن ہے، نعمان وزیر


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹرنعمان وزیرخٹک نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں حکومت سارے آپشن آزما رہی ہے تاہم آئی ایم ایف سے قرض لینا بہتر ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ‘بڑی بات’ میں  بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی اصل معاشی حالت سب کے سامنے رکھی، ہم نے کوئی خفیہ معاہدے نہیں کیے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں چوری ختم نہیں ہوتی حکومت کو سخت اقدامات کرنے ہوں گے، یہ حالات کا جبر ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت نے ہر آپشن پرغور وفکر کرنے کے بعد ہی فیصلہ لیا ہے۔ آنے والے پانچ چھ ماہ ملک کے لیے مشکل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر ادارہ ہی خراب ہے کیونکہ ہمیں سب کچھ تباہ حال ملا۔ ہمارے لیے بہت مشکل حالات ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر کا کہنا تھا کہ اگر حکومت بجلی و گیس کی چوری کو روکتی ہے تو صورتحال بہتر ہو سکتی ہے لیکن اگر آئی ایم ایف کی بات کی جائے تو اس کی شرائط تو پوری ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر وہ چیز جو پیداواری لاگت بڑھائے ملک کے لیے اچھی نہیں کیونکہ پیداواری لاگت بڑھے گی تومہنگائی بڑھے گی۔

تاج حیدر نے کہا کہ ملک کو بہتری کی جانب لے کر جانے کے لیے ایک دوسرے کو الزام دینے کے بجائے مسائل کے حل کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی معاشی حل تلاش کرے گی جس میں تمام جماعتیں شامل ہوں گی۔ ٹیکس جمع کرنے کے سسٹم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

ماہر معیشت عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا کہ حکومت کو اب آئی ایم ایف کی جانب جانا پڑے گا، حکومتی اقدامات کا فائدہ ہو گا اور حکومت نے مقامی صنعت کوسپورٹ کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن حکومت کو سب کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی اندازہ ہے کہ پی ٹی آئی کو تباہ حال معیشت ملی لیکن حکومت کو صنعت کاروں اور اسٹاک ایکسنچ کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا مشکل اقدام ہے لیکن موجودہ صورتحال میں مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ حکومت سبسڈی ختم کرے لیکن پاکستان بزنس کونسل کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ وہاں کاروباری افراد کی بڑی تعداد موجود ہے۔

پروگرام میں موجود پاکستان  مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ آج جو کچھ سینیٹ میں ہوا وہ سب نے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے۔  ہم عدالتی نظام پر یقین رکھتے ہیں لیکن انصاف ہونا چاہیے کیونکہ کرپشن صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور اس کا خاتمہ ضروری ہے۔

 


متعلقہ خبریں