مشال خان قتل کیس:ملزمان کا جیل میں خصوصی پروٹوکول

فوٹو: فائل


پشاور: سینٹرل جیل پشاورمیں مشال خان قتل کیس کے ملزمان کو خصوصی پروٹوکول دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار چار مرکزی ملزمان کو فیملی کوارٹرز میں رکھا گیا ہے۔

ہم نیوز کو یہ بات انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتائی ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان صابرما یار، اسد ضیاء، اظہار عرف جونی اور آصف ملنگ کو پہلے بیرکس میں رکھا گیا تھا لیکن اب انہیں فیملی کوارٹرز میں منتقل کردیا گیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق فیملی کوارٹرزمیں ایف آئی اے، فراڈ کیس اور نیب کے ملزمان کورکھا جاتا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق فیملی کوارٹرز میں منتقل کیے گئے چاروں ملزمان کی درخواست ضمانت حال ہی میں ہائی کورٹ نے مسترد کی ہے۔

ذرائع کے مطابق جیل حکام کا اس ضمن میں مؤقف ہے کہ جیل میں تعمیراتی کام کی وجہ سے قیدیوں کومنتقل کیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق جیل سپرٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ طالبعلم قیدیوں نے امتحانات کی تیاری کے لئے بھی منتقلی کی درخواست کی تھی۔

مشال خان کو 13 اپریل 2017 میں مشتعل ہجوم نے تشدد اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالبعلم مشال خان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ مبینہ طور توہین مذہب کے مرتکب ہوئے ہیں۔

مشال خان قتل کیس کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے 13 ارکان کی تفتیش کے دوران ایسی کوئی شہادت سامنے نہیں آئی تھی۔

مشال خان کے قتل کی متعدد ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد پولیس متحرک ہو گئی تھی۔


متعلقہ خبریں