اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ان کی امن مذاکرات کی بحالی کی پیشکش پر منفی اور متکبرانہ جواب پر انہیں مایوسی ہوئی ہے۔
سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی منفی اور متکبرانہ جواب سے مایوسی ہوئی ہے تاہم میں نے اپنی زندگی میں بہت سے چھوٹے لوگوں کو بڑے عہدوں پر فائز ہوتے دیکھا ہے جن کے پاس بڑی تصویر کو دیکھنے کا ویژن ہی نہیں ہوتا۔
Disappointed at the arrogant & negative response by India to my call for resumption of the peace dialogue. However, all my life I have come across small men occupying big offices who do not have the vision to see the larger picture.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 22, 2018
جمعہ کو بھارت نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ہونے والی پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ کر دی تھی۔
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے امن مذاکرات شروع کرنے کی پیشکش پر بھارت نے پہلے پاک، بھارت وزرائے خارجہ کے نیویارک میں ملاقات پر آمادگی ظاہر کی تھِی لیکن بعد بھارت پیچھے ہٹ گیا۔ یہ ملاقات 27 ستمبر کو نیویارک میں طے پائی تھی۔
امریکا نے بھی اس ملاقات کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا تھا۔
دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ مودی حکومت کو اچانک 24 جولائی کا جاری کردہ پوسٹل ٹکٹ اور کشمیر واقعہ یاد آگیا۔
اپنے ٹویٹ میں شیری رحمان نے کہا مودی حکومت اپنے اندورنی بحران چھپانے کیلئے کمزور جواز پیش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت فرانکوس ہالینڈے کے بیان اور رافیل معاہدے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔
پی پی پی لیڈر کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اقوام متحدہ کی کشمیر پر رپورٹ پر گھبرائی ہوئی ہے ۔
So Modi Govt suddenly found Pk Govt “evil” over a stamp issued on 24July, and a Kashmir killing ruse. Weak diversion from 1) domestic crisis over #HollandeBombshell and #RafaelDeal; 2) anxiety over earlier @UN report and session where Delhi may have to defend Kashmir atrocities
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) September 22, 2018
ملاقات منسوخی پر دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی الزامات کو مسترد کر تے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ کرنے پر پاکستان کو مایوسی ہوئی ہے۔ پاکستان بھارت کے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے اہل کارکی مبینہ ہلاکت وزرائے خارجہ ملاقات کے اعلان سے دو روز قبل ہوئی۔ پاک رینجرز نے واضح طور پر کہا ہے کہ اہل کار کی ہلاکت سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان رینجرز نے سپاہی کی لاش تلاش کرنے میں مدد کی تھی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملاقات کےاعلان کے 24 گھنٹے بعد اس کی منسوخی سمجھ سے بالاتر ہے۔ اس دوران بھارت کی جانب سے گھناؤنا پراپیگنڈہ جاری رہا۔