اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت اور راولپنڈی میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے صارفین کی پریشانی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
دیہی علاقوں میں آٹھ اور شھری علاقوں میں چھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ترجمان کے مطابق نیو روات گرڈ اسٹیشن پر گنجائش سے زیادہ دباؤ ہے جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ آئسکو ریجن میں 140 میگا واٹ کی لوڈ مینجمنٹ کی جا رہی ہے، ترجمان آئیسکونے کہا کہ صورت حال بہتر ہوتے ہی متاثرہ علاقوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی شروع کر دی جائے گی ۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں بھی لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے۔ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کے پی میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ پر اظہارتشویش کرتے ہوئے پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے اعلی حکام کو ہدایت جاری کی تھی کہ صوابی سمیت کے پی میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کوششیں کی جائیں۔
پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو)، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے اعلیٰ حکام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ صوابی اور خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع میں لوڈ شیڈنگ اور وولٹیج کم ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔