لاہور: قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے ایشین گیمز میں شرکت کی یقین دہانی کرادی ہے۔ کھلاڑیوں نے یہ یقین دہانی واجبات کی ادائیگی کے وعدے پہ کرائی ہے۔
قومی ہاکی ٹیم کے کپتان رضوان سینئر نے کہا ہے کہ واجبات کی ادائیگی کا وعدہ کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے اس تاثر کی سختی سے نفی کی کہ ہاکی کے کھلاڑیوں کی جانب سے کسی قسم کا بائیکاٹ کیا گیا تھا۔
رضوان سینئر نے کہا کہ اپنے حق کی بات کی تھی اورپوری ٹیم ملکی مفاد میں کھیلنے جائے گی۔
قومی ہاکی ٹیم کے گول کیپر عمران بٹ کا اس ضمن میں مؤقف ہے کہ اعلان کے بعد پیسے نہیں دیے جاتے ہیں۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ذمے ڈیلی لاؤنس کی مد میں ہر کھلاڑی کا تقریبا آٹھ لاکھ روپے واجب الادا ہے۔
قومی ہاکی ٹیم کے کپتان نے اس سے قبل کہا تھا کہ جب تک ڈیلی الاؤنس کے واجبات نہیں دیے جاتے ٹیم ایشین گیمز میں شرکت نہیں کرے گی۔
18 اگست سے انڈونیشیا میں شروع ہونے والے ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے 18 رکنی ٹیم کا اعلان کیا ہے۔
پاکستانی ہاکی ٹیم پول بی میں شامل ہے جب کہ ملائیشیا،عمان، بنگلہ دیش، تھائی لینڈ اورانڈونیشیا بھی اسی پول میں ہیں۔ پول اے میں بھارت، کوریا، جاپان سری لنکا اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔
پاکستان اپنا پہلا میچ تھائی لینڈ کے خلاف 20 اگست کو کھیلے گا۔ ایونٹ کا فائنل یکم ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
ہاکی کو پاکستان کے قومی کھیل کا درجہ حاصل ہے۔