پاکستان میں 84 فیصد خواتین کو موبائل فون استعمال کے حوالے سے پابندیوں کا سامنا

mobile

اسلام آباد(شہزاد پراچہ) یو این ڈی پی نے کہا ہے کہ پاکستان میں 84 فیصد خواتین کو موبائل فون استعمال کے حوالے سے پابندیوں کا سامنا ہے،  یو این ڈی پی کی جانب سے ترقی کے لیے ڈیجیٹلائزیشن پر نیشنل ہیومن ڈیویلپمنٹ رپورٹ برائے سال 2023/24 جاری کر دی گئی. 

یو این ڈی پی کی جانب سے پاکستان کے لیے پہلی بار ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ انڈیکس جاری کر دیا گیا جو کہ بنیادی طور پر پاکستان کے صوبوں اور اضلاع کی ڈیجیٹل پیش رفت کے حوالے سے جائزہ لیتاہے۔ اس رپورٹ کے تحت پاکستان کو ڈیجیٹل ڈیوپلمنٹ انڈیکس میں 0.205 سکور کے ساتھ ماڈریٹ ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔

برائلر گوشت کی قیمت میں 36روپے کلو کمی

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل تبدیلی میں بہتر کارکردگی دکھانے والے اضلاع نے انسانی ترقی میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ نیشنل ہیومن ڈیویلپمنٹ رپورٹ برائے سال 2023/24 میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا استعمال، تربیت اور تبدیلی جیسے فیکٹرز کے ساتھ موازنہ کیا گیا اور ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ انڈیکس مرتب کیا گیا جس سے یہ واضح ہوا کہ بہتر ڈیجیٹل تبدیلی اپنانے والے اضلاع میں ترقی کی شرح بھی بہتر رہی ہے۔ ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ انڈیکس رینکینگ میں اسلام آباد سب سے زیادہ نمایاں رہا جبکہ کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور، ایبٹ آباد، اور ہری پوری کی ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ رینکینگ میں بہتر پوزیشن

پاکستان کے امیر طبقات والی آبادی میں ڈیجیٹل ترقی پسماندہ آبادی کی نسبت پندرہ گنا زائد ہیں ، گلوبل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان 193 ممالک میں سے 164 نمبر پر موجود ہے جو کہ انسانی ترقی کے انڈیکس میں کم درجی بندی ہے۔صنفی عدم مساوات کے انڈیکس میں پاکستان کی پوزیشن 166 میں سے 135 ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

تقریب میں اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل، یو این ڈی پی کے معاون، ایڈمنسٹریٹر اور ریجنل ڈائریکٹر فار ایشیا اینڈ دی پیسیفک، کنی وگناراجا نے بھی شرکت کی۔ سفارت کاروں، معززین، پالیسی سازوں، سول سوسائٹی، طلباء اور معاشرے کے دیگر طبقات نے اس تقریب میں شرکت کی۔ پاکستان کے 1947 سے اب تک کے ڈیجیٹل ارتقاء کی ایک نمائش بھی دکھائی گئی۔

قومی، صوبائی اور ضلعی سطحوں پر جامع شماریاتی تجزیہ کے ذریعے، قومی سطح پر نمائندہ سروے کیا گیا۔ جس کے تحت نیشنل ہیومن ڈیویلپمنٹ رپورٹ برائے سال 2023/24 میں سرمایہ کاری تک رسائی، اڈاپشن،، دلچسپی اور بہتری کا جائزہ لیا گیا جس سے پاکستان کا انسانی ترقی کا تیز ترین راستہ بن سکتا ہے۔

وفاقی وزیر برائے ترقی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان جدید ترین ٹیکنالوجیز کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، مالی شمولیت کو تیز کرنا،معاشی ترقی، اور موثر فراہمی عوامی خدما ت کے لیے فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔

قبل ازیں اپنے ریمارکس میں، یو این ڈی پی کی ریجنل ڈائریکٹر برائے ایشیا اور پیسفک، کنی وگناراجا نے بتایا کہ کہ ایشیا پیسیفک میں صرف 60 فیصد سے کچھ زیادہ آبادی آن لائن ہے، خواتین اور پسماندہ گروپوں کی نمایاں طور پر کم نمائندگی ہے۔

معروف اداکار و گلوکار ڈونی رولونک نے اسلام قبول کر لیا

”پاکستان عالمی سطح پر 2022 سے 2030 کے درمیان پچیس ملین کے اضافے کے ساتھ متوسط طبقہ پیدا کرنے والا چھٹا سب سے بڑا ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تیز تر کوششیں اس بڑھتے ہوئے متوسط طبقے کے لیے ملک کی پیداواری صلاحیت کو بہت بہتر بنا سکتی ہیں۔

اس موقع پر یو این ڈی پی پاکستان کے ریذیڈنٹ نمائندہ ڈاکٹر سیموئل رزک کا کہنا تھا کہ ‘اس رپورٹ کو شروع کرنے سے، ہمارا مقصد مستقبل پر مبنی پاکستان میں اپنا حصہ ڈالنا ہے جہاں ڈیجیٹل تبدیلی پاکستان کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ناکافی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور قوت خرید کی کمی کے باعث ملک کے 54.3 فیصد لوگوں کو انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی کے بغیر، پاکستان کی انسانی ترقی کے نتائج کم رہیں گے۔

87.35 ملین انٹرنیٹ صارفین اور اہم موبائل کنیکٹیویٹی کے ساتھ، پاکستان کا ڈیجیٹل تبدیلی کا سفر ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹین عبور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں