2024 کا انتخابی دنگل ، پانچ ہزار سے زائد امیدوار وں کو مختلف انکوائریوں اور کیسز کا سامنا

پولنگ

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم)عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے والے 5234 یعنی 29 فیصد امیدواروں کو مختلف مقدمات اور انکوائریوں کا سامنا ہے۔

ہم انویسٹگیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق مقدمات اور انکوائریوں کا سامنا کرنے والے 3470 امیدواروں کا تعلق پنجاب، 985 کا تعلق سندھ، 535 کاخیبرپختونخوا، 225 کا بلوچستان سے اور 19 امیدواروں کا تعلق وفاقی دارالحکومت اسلام اباد سے ہے۔

ان امیدواروں کو غداری، قتل، ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ،بینک ڈیفالٹ،کرپشن، ریپ، دہری شہریت اور انسانی اسمگلنگ جیسے مقدمات کا سامنا ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر 10307 یعنی 36 فیصد امیدواران الیکشن سے مکمل طور پر باہر ہوگئے ہیں۔

آئی پی پی کو پی پی 149 میں بڑی کامیابی مل گئی

ہم انویسٹگیشن ٹیم نے امیدواروں کے مقدمات اور ان پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے ڈیٹا اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، ایف بی آر ، اینٹی کرپشن، نادرا، ایف آئی اے ، نیب اور ریٹرننگ آفیسرز سے حاصل کیا ہے۔

آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات 2024 کے لیے لگ بھگ 28626 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، اب چھان بین کے بات اٹھارہ ہزار تین سو انیس امیدواران حتمی طور الیکشن کے دنگل میں حصہ لے رہے ہیں۔5961 امیدواران نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے جبکہ 4346 امیدواران مختلف وجوہات کی بنا پر الیکشن کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔

تفصیلات سے مزید پتہ چلتا ہے کہ 4346 امیدوار مختلف وجوہات کی وجہ سے الیکشن دنگل کا حصہ نہیں ہیں، ان امیدواروں کے کاغذات پہلے سٹیج پر مسترد ہوگئے یا واپس کردیے گئے تھے، 5961 امیدواران نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس بھی لے لیے ہیں۔

مزید انکشافات کے مطابق مقدمات اور انکوائریوں میں ملوث 1685 امیدواران آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اسطرح مقدمات میں ملوث 789 امیدواروں کو تحریک انصاف کی مدد حاصل ہے۔

388 امیدوار پیپلز پارٹی اور 298 امیدواروں کو مسلم لیگ (ن) کی مدد حاصل ہے، 86 امیدوارعوامی نیشنل پارٹی، 69 امیدوار جمعیت علماء اسلام (ف) اور56 کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔

تقریبا 55 امیدواران تحریک لبیک پاکستان، 42 کا تعلق آئی پی پی اور 39 کا تعلق پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین سے ہے۔

عمران خان ، شاہ محمودقریشی ،فواد چودھری، حبا فواد ،پرویز الہٰی اور صنم جاوید الیکشن کیلئے نااہل قرار

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کو دستیاب معلومات کے مطابق 37 39 نیشنل پارٹی، 31 پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، 15 اخترمینگل کی پارٹی سے، 11 باپ پارٹی سے اور2 امیدوار عوامی مسلم لیگ سے ہیں۔

ڈیڑھ سو سے زائد امیدواروں پرقومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے اسطرح سے 56 امیدوار مبینہ طور پر دہری شہریت کے حامل ہیں۔

تفصیلات سے مزید یہ پتہ چلتا ہے کہ 858 امیدوار بینک، بجلی کی کمپنیوں، پی ٹی سی ایل اور گیس کمپنیوں کے ڈیفالٹرز ہیں جبکہ گیارہ سو سے زائد امیدوار ایف بی ار کے ساتھ رجسٹرڈ ہی نہیں تھے۔

انتخابی دنگل سے باہر ہونے والے اہم امیدواروں میں بانی تحریک انصاف عمران خان، سابق وزیراعلی پنجاب پرویزالہی، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر وغیرہ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ باقی مختلف مقدمات کا سامنا کرنے والوں میں سابق وزراعظم نواز شریف، شہباز شریف، راجہ پرویزاشرف اوریوسف رضا گیلانی، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ،سابق وزراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، منظور وٹو، حمزہ شہباز شریف اور پرویزالہی، سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز،سابق وزراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، امیرحیدرہوتی، پرویز خٹک اور اکرم درانی اورسابق وزراعلی اسلم رئیسانی، عبدالقدوس بزنجو، جام کمال خان پر بھی مختلف انکوائریاں اور کیسز درج ہیں۔

اسی طرح ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار، ایم کیو ایم کے مصطفیٰ کمال ،جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور جمشید دستی بھی مختلف مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔

خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، ثناءاللہ زہری، خورشید شاہ ، نادر مگسی ،حنا ربانی کھر، ایمل ولی ،شیخ رشید اور اسد عمر پر بھی مقدمات ہیں۔

سابق کرکٹر خالد لطیف کراچی سے تحریک لبیک پاکستان کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے

غلام احمد بلور، مونس الہی ، فردوس عاشق اعوان، عطااللہ تارڑ، منظور وسان، مراد سعید، عاطف خان، علی محمد خان، علی امین گنڈا پور، خرم شیرزمان، مجید نیازی، ملک نیاز جکھڑ، شہاب الدین سیہڑ، زین قریشی، ہاشم ڈوگر، جہانگیر ترین، علیم خان، علی نواز اعوان، راشد شفیق، فیاض الحسن چوہان، فریال تالپور، خرم معین وٹو، برجیس طاہر، غلام مصطفیٰ کھر، فرخ حبیب، رانا ثنااللہ، شہریارافریدی، یاسمین راشد، شفقت محمود، عالیہ حمزہ، زرتاج گل، ہاشم جوان بخت، محمودالرشید، فواد چوہدری، عامرکیانی کو بھی مختلف مقدمات کا  سامنا ہے۔

اسی طرح قاسم سوری، لطف الرحمان، اسد رحمان، ریاض فتیانہ،سلیم رحمان، جاوید اکبر، فہیم خان، حلیم عادل شیخ، عمرایوب، انورتاج، فضل خان، فیصل امین، یعقوب شیخ، شبیرقریشی، اکبرایوب، گل ظفر، گل دادخان، طاہرصادق، ایمان طاہر،ثنااللہ مستی خیل، ملک قرامت، شیرمغیری، شرجیل میمن، عامرڈوگر، ابراہیم خان، اورنگ زیب کھچی، جعفربزدار، سیف الرحمان، عالمگیرخان، افتاب جہانگیر اور آغا سراج درانی بھی مقدمات کا سامنا کرنے والوں میں شامل ہیں۔

فہمیدہ مرزا، ذوالفقار مرزا، دوست محمد کھوسہ، اویس لغاری، اسد قیصر، آفتاب شیر پاؤ، حنیف عباسی، انجم عقیل اور طارق فضل چوہدری کو بھی مختلف مقدمات کا سامنا ہے۔


متعلقہ خبریں