ترجمان کے-الیکٹرک عمران رانا نے کہا ہے کہ کے-الیکٹرک صارفین کو ملنے والی سبسڈی کی رقم حکومتی اداروں کو مہنگے ایندھن کی خریداری کی مد میں واپس جاتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ای سی سی کی طرف سے منظور شدہ 276 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم کارکردگی والے/کیپٹو پلانٹس کے بجائے کے-الیکٹرک کو دی جائے تو سبسڈی کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔
ترجمان کے الیکٹرک کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت کراچی کو قدرتی گیس کی فراہمی صفر ہے۔
یاد رہے اس سے قبل سیکرٹر ی پاور راشد لنگڑیال نے کہا تھا کہ حکومت تمام بجلی کمپنیوں کو ملا کر بھی کے الیکٹرک سے کم سبسڈی دے رہی ہے۔
کے الیکٹرک 169 ارب روپے کی سبسڈی لے رہی ہے جبکہ دیگر تمام 7 تقسیم کار کمپنیاں 158 ارب روپے کی وفاقی سبسڈی لے رہی ہیں۔
Subsidy payout to KE customer flows back to Govt as payment to state owned entities for expensive fuel. Subsidy to Karachi would be ZERO if ECC approved 276mmcfd natural gas provided to KE instead of inefficient/captive plants. Currently ZERO natural gas provided to KE.
— Imran Rana, Spokesperson, K-Electric (@imranrana21) October 25, 2023