موسمیاتی تبدیلی، پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی


موسمیات کے ماہرین نے پاکستان کو ہیٹ ویو سے انسانی صحت کو لاحق خطرات کا بڑا گڑھ قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر عالمی سطح پر ہونیوالی سائنسی تحقیق کے جائزے میں کلائمیٹ چینج کے باعث دنیا کو لاحق بڑے خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

عراق میں تاریخ کی سب سے زیادہ گرمی ریکارڈ

قومی موقرنامے کے مطابق سائنسدانوں نے کہا ہے کہ 2030 تک دنیا کی 50 کروڑ کی آبادی شدید گرمی کی لہر کی زد میں آجائے گی۔

جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی کی بڑی آبادی ہیٹ ویو کی زد میں آئے گی، اس خطے کے لوگ تقریباً ایک ماہ تک شدید گرمی سے دو چار رہیں گے۔

انڈیا کی 27 کروڑ ، پاکستان کی 19 کروڑ ، عرب ممالک کی 3 کروڑ 40لاکھ، میکسیکو اور سوڈان کی 10 لاکھ کی آبادی شدید گرمی سے متاثر ہوگی۔

سائنسدانوں کی پیش گوئی کے مطابق 2030 میں آنے والا شدید گرمی کا مہینہ اس قدر سخت ہوگا کہ اس دوران جو لوگ مکمل سائے میں بھی پناہ لئے ہوئے ہوں گے۔

ان کیلئے موسم کی شدت 21 ویں صدی کے آغاز سے 4 گنا زیادہ ہوگی۔ موسمیاتی تبدیلیوں پر تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہر سال شدید گرمی کے مہینے کے متاثرین کی تعداد 2050 تک ایک ارب 30 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

امریکہ، یورپ میں گرمی کا نیا ریکارڈ بننے کا امکان

اور اس نقطہ پر پہنچ کر برصغیر پاک و ہند بشمول بنگلہ دیش اور ویت نام میں فصلیں شدید تپش سے تباہ ہونا شروع ہو جائیں گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے باعث نہ صرف لو لگنے کے خدشات بڑھ جائیں گے بلکہ اس سے دل اور گردوں کے متاثر ہونے کا بھی امکان موجود ہے جس سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔


متعلقہ خبریں