نارکوٹکس ڈویژن کی سیکرٹری کی حیثیت سے کام کرنے والی 22 گریڈ کی افسر حمیرا احمد نے صدر پاکستان کی پرنسپل سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے انکار کر دیا ہے۔
صدر مملکت کی جانب سے گزشتہ روز وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سید توقیر حسین شاہ سے کہا گیا تھا کہ ان کے پرنسپل سیکرٹری وقار احمد کو ہٹایا جائے۔ جس کی وجہ وہ تنازع تھا جو آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے حوالے سے صدر مملکت کی ٹویٹ کے بعد سامنے آیا تھا۔
اس حوالے سے خبر رساں ادارے دی نیوز کے مطابق صدر کے احکامات کی تعمیل نہیں ہوسکی ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اجازت کے بغیر کوئی پوسٹنگ نہیں ہوسکتی۔
صدر مملکت عارف علوی نے اپنے سیکریٹری کو تبدیل کرنے کی سفارش کر دی
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر عارف علوی کے پاس کسی سرکاری افسر کو تبدیل کرنے کا استحقاق نہیں ہے۔ کسی بھی تبدیلی کیلئے انکا حکومت سے رابطہ کرنا ضروری ہے اور حکومت پر یہ لازم بھی نہیں ہے کہ صدر مملکت کی درخواست مانے۔
خیال رہے کہ مسز حمیرا احمد جنہیں پہلے صدر کی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کیلئے کہا گیا تھا، انہوں نے یہ اسائنمنٹ اپنی درخواست پرچھوڑ دی۔انہیں وفاقی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی لگایا گیا جس کے بعد انہیں سیکرٹری نارکوٹکس ڈویژن لگا دیا گیا ہے۔