پورا چاند، خود کشیوں کے رحجان میں اضافہ کرتا ہے، تحقیقی رپورٹ

پورا چاند، خود کشیوں کے رحجان میں اضافہ کرتا ہے، تحقیقی رپورٹ

واشنگٹن: ماضی میں عام تاثر تھا کہ پورا چاند انسانوں سمیت جانوروں پر اثرات مرتب کرتا ہے اور بسا اوقات ان میں پراسرار تبدیلیوں کا مؤجب بھی بنتا ہے لیکن اب حالیہ تحقیق میں یہ حیران کن انکشاف کیا گیا ہے کہ پورا چاند انسانوں میں خودکشیوں کے رحجان میں اضافہ کرتا ہے۔

ناسا نے پھر چاند پر ٹیم بھیجنے کا اعلان کر دیا

انسانی صحت کے متعلق معروف و مؤقر جریدے ’ڈسکور مینٹل ہیلتھ‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پورے چاند کے ہفتے کے دوران خودکشی سے ہونے والی اموات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور 55 سال سے زائد عمر کے افراد میں یہ رحجان بڑھتا ہوا نوٹ ہوا۔

انڈیانا یونیورسٹی میں کالج آف میڈیسن کے ماہر نفسیات نے معلومات کی مانیٹرنگ اور تجزیہ کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پورے چاند کے دوران خود کشیوں کا رحجان بڑھ جاتا ہے، اس مقصد کے لیے ماہرین نے دن اور مہینوں کا ریکارڈ بھی مرتب کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق خود کشیوں کا رجحان دوپہر 3 سے 4 بجے کے درمیان بڑھ جاتا ہے، گوکہ اس کا تعلق دن بھر کے ذہنی دباؤ سے ہوسکتا ہے۔

طبی تحقیقی جریدے میں شائع شدہ رپورٹ کے تحت ڈاکٹر الیگزینڈر نکولیسکو اور ان کی ٹیم کی جانب سے انڈیانا میں ماریون کاؤنٹی کورونر آفس سے 2012 اور 2016 کے عرصے کے دوران ہونے والی خودکشیوں کا ڈیٹا حاصل کرکے اس کی جانچ کی گئی ہے۔

ڈاکٹر الیگزینڈر کے مطابق ہم اس مفروضے کا تجزیہ کرنا چاہتے تھے کہ پورے چاند کے قریب خودکشیوں میں اضافہ ہوتا ہے یا نہیں؟ تاکہ اس بات کا تعین کرسکیں کہ ان اوقات میں زیادہ خطرناک مریضوں کی زیادہ دیکھ بھال پر توجہ دیں۔

تحقیق کے مطابق ڈاکٹر الیگزینڈر نیکولیسکو نے کہا کہ خودکشی کے لیے خون کے بائیو مارکر کی فہرست کی جانچ کی گئی، خودکشی کے بائیو مارکر پورے چاند کے دوران خود کشی کی پیشن گوئی کرتے ہیں۔

ناسا کی خوفزدہ کردینے والی وارننگ

ڈاکٹر الیگزینڈر نیکولیسکو کے مطابق پورے چاند سے خارج ہونے والی بڑھتی ہوئی روشنی خودکشیوں میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں