اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبئی حملوں کے حوالے سے نواز شریف کے بیان کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے منگل کے روز درخواست کی سماعت کی۔ درخواست میں نواز شریف، ڈی جی ایف آئی اے، چیرمین پیمرا اور چیرمین پی ٹی اے کوفریق بنایا گیا ہے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل ڈاکٹر بابراعوان نے عدالت کو بتایا کہ نوا ز شریف نے اپنے حلف سے غداری کی، یہ آئین شکنی کا معاملہ ہے۔
بابراعوان نے استدعا کی کہ عدالت پیمرا کو نوازشریف کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی لگانے کا حکم دے۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف کی لائیو تقاریر پر پابندی لگائی جا سکتی ہے؟ جس پر بابراعوان نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ الطاف حسین کیس میں عدالت ایسی پابندی لگا چکی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پیمرا کے قانون کا جائزہ لے کر حکم جاری کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپیل کی گئی ہے کہ ریاست کے خلاف بیان دینے پرنواز شریف کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو حکم دیا جائے۔