گجرات: پاکستانی نژاد 26 سالہ اطالوی لڑکی ثنا چیمہ کے قتل میں ملوث دو مبینہ ملزمان کو نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔
حکام کے مطابق ثنا قتل کیس میں ملوث ملزمان اعجاز خضر اور فرازخضر اسلام آباد سے استبول فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
دونوں ملزمان نجی ایئرلائن کی پرواز ٹی کے 711 سے استبول جانا چاہتے تھے کہ ایف آئی حکام نے دونوں کو گرفتار کر کے حراست میں لے لیا۔
ثنا چیمہ قتل کیس:
ثنا چیمہ والدین سے ملنے اٹلی سے اپنے آبائی گاؤں منگووال آئی تھی۔ مقتولہ 19 اپریل کو واپس جانے کا ارادہ رکھتی تھی۔ اطلاعات کے مطابق ثنا چیمہ اپنے والد کی مرضی کے خلاف پسند سے شادی کرنا چاہتی تھی۔
واقعات کے مطابق اٹلی روانگی سے ایک دن قبل ثنا کی پراسرار طور پر موت ہوئی اوراہل خانہ نے موت کو طبعی قرار دے کرتدفین بھی کر دی۔
24 اپریل کو اٹلی کے ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں شائع ہوئیں کہ ثنا کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے۔ جس کے بعد مقامی پولیس نے ثنا کے والد، بھائی اور چچا کو شاملِ تفتیش کیا۔
ثنا چیمہ کی موت کے آٹھ روز بعد پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی گئی۔ موت کی وجہ جاننے کے لیے نعش کے نمونے پنجاب فرانزک لیبارٹری لاہور بھیجے گئے۔
لیبارٹری رپورٹ آنے کے بعد عزیزبھٹی شہید اسپتال گجرات کے ڈاکٹرز نے حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی جس کے مطابق ثنا کو گلا گھونٹ کر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔