واشنگٹن: عالمی وبا قراردیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی 15.1 ملین ( ایک کروڑ 51 لاکھ) ویکسین خوراکیں امریکہ نے ضائع کردی ہیں۔ ویکسین کی خوراکیں یکم مارچ سے اب تک ضائع کی گئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت: ایک کروڑ ویکسین خوراک عطیہ کرنیکی اپیل
امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے این بی سی نیوز نے اس حوالے سے جاری کردہ اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ضائع کی جانے والی ویکسین خوراکوں کی مقدار تمام اندازوں و توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔
نشریاتی ادارے نے یہ اعداد و شمار سرکاری سطح سے موصول ہونے والے جواب کی روشنی میں بتائے ہیں۔ ادارے نے یہ اعداد و شمار پبلک ڈیٹا کے تحت درخواست دے کر بذات خود حاصل کیے ہیں۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ان اعداد و شمار میں کم از کم 7 ریاستوں اور بڑی وفاقی ایجنسیوں کے اعداد و شمار شامل نہیں ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ضائع کی جانے والی ویکسین خوراکوں کی مقدار اس سے بھی بہت زیادہ ہو گی۔
رپورٹ کے مطابق ویکسین خوراکوں کے ضائع ہونے کی مختلف وجوہات بتائی گئی ہیں جن میں بوتلوں کا ٹوٹنا، ویکسین کو لگانے کے لیے پتلا کرنے میں ہونے والی غلطیاں اور فریزرز کا خراب ہونا شامل ہیں۔
امریکہ 50 کروڑ کورونا ویکسین غریب ممالک کو دے گا
خبر رساں ادارے کی جانب سے امریکہ میں بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین ضائع کیے جانے کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب کم ترقی یافتہ ممالک کو اپنے شہریوں کو ویکسین دینے میں انتہائی سخت مشکلات و دشواریوں کا سامنا ہے۔
امریکی ادارے کی رپورٹ میں خود بتایا گیا ہے کہ اس وقت براعظم افریقہ کے صرف 2.8 فیصد افراد کو ویکسین دی جا سکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ بھی اپنی کل آبادی کے صرف 52 فیصد کو کورونا ویکسین کی خوراک دے سکا ہے۔ اس مقصد کے لیے اس نے 4 کروڑ 40 لاکھ خوراکوں کا استعمال کیا ہے۔
امریکی ادارے کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایک ملین سے زیادہ امریکیوں کو کمزور قوت مدافعت کے باعث ویکسین کی تیسری خوراک دی گئی ہے جب کہ ماہ رواں کے اختتام تک امریکہ ویکسین کی تیسری خوراک بھی اپنے شہریوں کو دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
کورونا کی نئی قسم میو: عالمی ادارہ صحت نے مانیٹرنگ شروع کردی
اعداد و شمار کے تحت امریکہ نے کم آمدنی والے ممالک کو کورونا ویکسین کی 60 کروڑ خوراکیں دینے کا وعدہ کیا تھا جس میں سے اگست کی ابتدا تک اس نے صرف 11 کروڑ خوراکیں عطیہ کی تھیں۔