گجرات: 26 سالہ پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی ثنا چیمہ کے قتل میں ملوث مرکزی ملزموں غلام مصطفیٰ اورعدنان مصطفیٰ کو عدالت نے دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس نے ثنا چیمہ کے والد اوربھائی کو بدھ کے روز میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر( ڈی پی او) گجرات کے مطابق مقتولہ کے والد نے بیٹے اور بیوی کی مدد سے اس کا گلا دبایا تھا۔
ثنا چیمہ والدین سے ملنے اٹلی سے اپنے آبائی گاؤں منگووال آئی تھی اوراس نے 19 اپریل کواٹلی واپس جانا تھا۔ ثنا کا باپ اس کی شادی اپنے رشتہ داروں میں کرنا چاہتا تھا لیکن ثنا اس سلسلے میں اپنی مرضی چاہتی تھی۔ اٹلی روانگی سے ایک دن پہلے اس کی موت واقع ہو گئی۔ گھر والوں نے موت کو طبعی قرار دے کر میت دفن کر دی لیکن 24 اپریل کو یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ ثنا کو اس کے باپ، بھائی اور چچا نے شادی سے انکار پر قتل کیا ہے۔
اسی دوران اٹلی کے ذرائع ابلاغ میں بھی خبریں شائع ہوئیں کہ ثنا کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے چنانچہ مقامی پولیس نے شبہے کی بنا پرثنا کے والد غلام مصطفٰی، اس کے بھائی اور چچا کو شاملِ تفتیش کر لیا۔
ثنا کی موت کے آٹھ روزبعد پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی گئی تاہم ڈاکٹروں کے مطابق لاش اس قدرخراب ہو چکی تھی کہ محض پوسٹ مارٹم سے کوئی اندازہ قائم کرنا ممکن نہیں تھا چنانچہ لاش کے نمونے پنجاب فرانزک لیبارٹری لاہور بھیجے گئے۔
لیبارٹری رپورٹ آنے کے بعد عزیزبھٹی شہید اسپتال گجرات کے ڈاکٹرز نے حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی جس کے مطابق ثنا کو گلا گھونٹ کر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔