برطانیہ کی مقامی عدالت نے ایک پب (شراب خانے) کے مالک کو غفلت کے سبب سات سالہ بچے کی موت واقع ہونے پر نو سال کی سزا سنائی ہے۔
سال 2018 میں مشرقی لندن میں واقع ایک پب کے احاطے میں کھیلتے ہوئے ہاروی ٹیرل نامی سات سالہ بچہ بجلی کے کھلے تاروں کا کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوا تھا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران سنیریس بروک کراؤن کورٹ نے کہا کہ پب کے مالک 73 سالہ ڈیوڈ بیئرمین نے شراب خانے کی دیوار کے چاروں طرف لائٹنگ سرکٹ نصب کیا تھا جس میں ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایٹ ورک ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔
عدالت نے پب کے مالک کے بہنوئی 74 سالہ کولن نیلور مقدمے کی سماعت کے بعد غفلت کا ارتکاب کرنے پرایک سال کے لیے جیل کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ سات سالہ بچے کی موت کرنٹ لگنے سے ہوئی تھی کیونکہ پب کے احاطے میں بجلی کے ننگے تار بکھرے ہوئے اور شواہد سے مالک کی غفلت ثابت ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ میں شراب خانہ کھولنے کی شرط کیا ہے؟
جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آپ دونوں ہی خطرے سے آگاہ تھے تاہم آپ میں سے کسی نے بھی بارے میں کچھ نہیں کیا۔ آپ نے اپنے گاہکوں کی زندگیوں کے ساتھ جوئے بازی کر رہے ہیں اور ان کی حفاظت سے زیادہ رقم سے محبت ہے۔
میں اسے ایک برا معاملہ سمجھتا ہوں اور ایک ایسا معاملہ جس میں آپ اپنے موکل کی حفاظت پر اپنی دولت سے پیار کرتے ہو
عدالت کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے بچے کے والد لیوس ٹیلر نے کہا کہ اپنے بچے کو کھونا دنیا کی مشکل چیزوں میں سے ایک ہے لیکن چونکہ یہ اتنا اچانک تھا کہ ہم اپنے بچے سے حتمی الفاظ بھی نہیں کہہ سکیں اور الوداع بھی نہ کرسکیں۔مجھے ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہاروی کے انتقال پر میرا ایک حصہ فوت ہوگیا ہے اور اس کے بعد میں کبھی بھی خوش نہیں ہوسکا۔