وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کی ابتدائی رپورٹ جاری

نیب احسن اقبال کیخلاف بھی متحرک

فائل فوٹو


شکرگڑھ/لاہور: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر گزشتہ روز ایک سیاسی تقریب کے دوران کئے گئے قاتلانہ حملہ کے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ عابد حسین نامی ملزم نے تقریب کے دوران موجود رش کا فائدہ اٹھا کر 30 بور کے پستول سے احسن اقبال کو نشانہ بنایا۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ اپنے آبائی علاقے نارووال کے قصبہ کنجوڑ میں کارنر میٹنگ سے خطاب کے بعد شام چھ بجے واپس روانہ ہو رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق گولی وفاقی وزیر کے بازو کی ہڈی توڑتے ہوئے پیٹ میں جا لگی۔ احسن اقبال کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال نارروال پہنچایا گیا جس کے بعد انہیں شب ساڑھے آٹھ بجے لاہور منتقل کر دیا گیا۔

مقامی حکام کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے ملزم عابد کو 30 بور پستول کے ساتھ گرفتار کیا۔ سرکاری اہلکاروں نے ملزم کی موٹرسائیکل بھی فوری طور پر تحویل میں لے لی۔

احسن اقبال زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں | urduhumnews.wpengine.com

اعلیٰ حکام کو بھیجی جانے والی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم عابد حسین ولد محمد حسین شکرگڑھ کے گاؤں ویرم کا رہائشی ہے۔ ابتدائی بیان میں ملزم نے اپنا تعلق تحریک لبیک تنظیم سے بتایا۔

احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کی ابتدائی رپورٹ چیف سیکریٹری پنجاب کو پیش کردی گئی ہے۔

لاہور پہنچنے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وفاقی وزیر داخلہ کو اپنی نگرانی میں اسپتال منتقل کرایا تھا۔ ان کی خصوصی ہدایت پر اسپتال اور آپریشن تھیٹر کے باہر سیکورٹی انتہائی سخت رکھی گئی۔

صدر مملکت ممنون حسین،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر اہم شخصیات نے قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔

یہ بھی دیکھیں: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال قاتلانہ حملہ میں زخمی

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے بھیجا جانے والا پھولوں کا گلدستہ وفاقی وزیر داخلہ کے صاحبزادے احمد اقبال نے وصول کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، آفتاب شیرپاؤ کے بعد پاکستان کے دوسرے وزیر داخلہ ہیں جن پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ خوش قسمتی سے دونوں افراد حملوں میں محفوظ رہے۔


متعلقہ خبریں