اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو چارماہ سے زیادہ کا بجٹ نہیں دینا چاہئیے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایک سال کا بجٹ دے کرحکومت نئی روایت کی بنیاد رکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف کو متعدد بار کہا کہ آرٹیکل 62 کا خاتمہ کیا جائے لیکن انہوں نے کبھی تعاون نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کی نااہلی سے کوئی بھی خوش نہیں۔
سید خورشید شاہ نے کہا کہ خواجہ آصف کے معاملے میں قانونی نقطہ نظرکو مدنظر رکھا گیا لیکن پارلیمانی نظام کے تحت اسے پارلیمنٹ میں بھیجنا بہتر تھا۔
انہوں نے کہا کہ ججز کو چاہئیے کہ وہ سیاسی معاملات کو سیاسی ہی رکھیں۔
ضیاء الحق کا ذکر کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں سیاست دانوں کو بخشا نہ مرنے کے بعد بخشا ہے۔ ان کے بنائے قانون سے آج ان کے بچے متاثر ہو رہے ہیں۔
خورشید شاہ نے حکومت پر کڑی تنقید کی اورکہا کہ 5 سال غریبوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران نئی سرمایہ کاری نہیں آئی جبکہ قرضوں کا بوجھ بھی بڑھ گیا ہے۔