ڈائریا، قے اور پیٹ درد: بچوں میں کورونا کی علامات

ڈائریا، قے اور پیٹ درد، بچوں میں کورونا کی علامات

لندن: برطانوی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں ڈائریا، قے اور پیٹ درد کورونا کی علامات ہو سکتی ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ کھانسی اور  ذائقے کی حس ختم ہونے کی علامات کورونا میں مبتلا بچوں میں عام نہیں ہیں بلکہ ڈائریا، قے اور پیٹ میں درد  کو بھی کورونا کی علامات سمجھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: چین: علامات کے بغیر کورونا کیسز میں اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں قے اور ڈائریا سمیت گیارہ علامات کورونا بیماری کی علامات میں شامل ہیں۔

ماہرین نے نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی بچوں میں علامات کی لسٹ کو اپڈیٹ کیا جائے اور اس میں یہ علامات بھی شامل کی جائیں۔

کورونا وائرس کی علامات کی موجودہ لسٹ میں صرف تین علامات: تیز بخار، کھانسی اور ذائقے اور سونگھنے کی حس ختم ہونا شامل ہیں۔

تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بالغوں میں کورونا کی علامات میں پٹھوں میں درد، تھکان، سینے میں درد اور معدے میں تکلیف بھی پائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نینسی پلوسی کورونا پابندیوں کی دھجیاں اڑانے پر شدید تنقید کا شکار

عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث دنیا میں 2 کروڑ 64 لاکھ 66 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور 8 لاکھ 73 ہزار 183 اموات ہوئیں۔

دنیا میں اب تک ایک کروڑ 81 لاکھ 86 لاکھ 61 ہزار 33 صحتیاب ہوچکے ہیں اوراس وقت ایکٹو کیسز کی تعداد 69 لاکھ 32ہزار642 ہے۔

امریکہ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 63لاکھ35ہزار سے زائد ہو گئی ہے اور وہاں ایک لاکھ91ہزار58 اموات ہوئی ہیں۔

برازیل میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں مریضوں کی تعداد40 لاکھ46 ہزار سے زائد اورایک لاکھ24ہزار سے729 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹار فٹبالر نیمار بھی کورونا سے بیمار

بھارت کورونا سے متاثر ہونے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں 39 لاکھ 33 ہزار سے زائد  افراد متاثر ہوئے اور اموات کی مجموعی تعداد 68 ہزار 569 ہے۔

روس کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں 10 لاکھ 9 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے اور اموات کی مجموعی تعداد 17 ہزار528ہوگئی ہے۔


متعلقہ خبریں