لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن نے صوبے بھر میں کارروائی کرتے ہوئے گندم کرپشن اسکینڈل میں ملوث 15 سرکاری ملازمین گرفتار کرلیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر گندم چوری میں ملوث گرفتار سرکاری ملازمین میں 3 اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، 3 فوڈ انسپکٹرز، 3 سینئر کلرکس و دیگر شامل ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق چکوال میں اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر محمد اخلاق اور فوڈ انسپکٹر مدثر نذر گرفتار کرلیے گئے ہیں۔
ڈی جی اینٹی کرپشن کے مطابق اٹک میں اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر مسعود احمد اور فوڈ انسپکٹر ملک سعید کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جہلم میں اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر عارف حسین ،فوڈ انسپکٹر محمد آمین اور سینئر کلرک محمد عمران کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن کے مطابق ملتان میں سینئر کلرکس محمد حنیف اور محمد پرویز اور چوکیدار محمد اجمل کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق محکمہ فوڈ کے ملازمین نے فلور ملز مالکان سے ملکر گندم چوری کی اور قومی دولت کو لوٹا۔
مزید پڑھیں: آٹا اسکینڈل: سابق سیکرٹری خوراک پنجاب نے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کردیا
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ حکومت کی گندم چوری اور ذخیرہ اندوزو ں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور اب تک 149 ملز گندم کی چوری میں ملوث پائی گئی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ملک بھر میں 20 ارب روپے سے زائد جرمانے ہوئے ہیں۔
شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ 60 سے 70 سرکاری افسران اور ملازمین بھی ملز کے ساتھ گندم کی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں جبکہ محکمہ خوراک کے 156 افراد کے خلاف بھی کارروائی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حکومتی سبسڈی کے تحت 667 آٹا ملز کو گندم فراہم کی گئی۔ پنجاب میں20 کلو کا آٹے کا تھیلا 860 روپے میں مل رہاہے۔ آٹےسے متعلق معاملات حکومت دیکھ رہی ہے۔