ریلوے میں کروڑوں روپے کی باضابطگیوں کا انکشاف

ریلوے میں کروڑوں کی باضابطگیوں کا انکشاف

لاہور: پاکستان کے دوسرے بڑے ادارے ریلوے میں بے ضابطگیوں کی ایک اور رپورٹ منظر عام پر آئی ہے جس کے مطابق ضرورت سے زائد سلیپر منگوانے سے 42 کروڑ 24 لاکھ سے زائد کی رقم بلاک ہو گئی۔

ہم نیوز کے پاس موجود دستاویز کے مطابق ریلوے لائن میں استعمال ہونے والے سلیپرز ضرورت سے زائد خریدنے سے 42 کروڑ 24 لاکھ کی رقم کہیں اور استعمال نہیں ہو سکی۔

سی ایس ایف ( کنکریٹ سلیپر فیکٹری) کی مینجمنٹ نے مئی 2016 سے اکتوبر 2017 کے دوران 1 لاکھ 71 ہزار سلیپر خریدے۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے خسارہ کیس: سپریم کورٹ میں پیشرفت رپورٹ جمع

سلیپر کی خریداری مختلف پروجیکٹ ڈائریکٹرز اور ٹریک سپلائی آفیسرز ڈیمانڈ پر کی گئی جب کہ صرف1 لاکھ 1 ہزار 856 سلیپر متعلقہ ڈپارٹمنٹس کو بھجیے گیے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق مینجمنٹ سے نومبر2017 کو وجوہات پوچھی گئی جس پر اپریل 2018 میں بتایا گیا کہ سلیپرز کی ترسیل ایم ٹی سٹاک سے مشروط ہوتی ہے۔

مینجمنٹ نے اپنے جواب میں بتایا کہ ایم ٹی سٹاک کی پوزیشن میں اب بہتری آچکی ہے۔ سلیپرز کی لوڈنگ کے لیے اب مناسب اسٹاک موجود ہے۔

آڈٹ رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ مطابق مینجمنٹ کا جواب تسلی بخش نہیں تھا اور مناسب اقدامات بھی نہیں اٹھائے گئے۔ مینجمنٹ کو چاہیے تھا جو سلیپرز بنائے گیے تھے انکو متعلقہ پہنچا دیا جاتا جو کہ نہیں کیا گیا۔

ڈپارٹمنٹل اکاونٹس کمیٹی کی میٹنگ بار بار یاد دہانی کے باوجود طلب نہیں کی گئی۔ غفلت برتنے والے افراد کا تعین کر کہ قانون کے مطابق عمل کیا جائے۔


متعلقہ خبریں