پی ٹی آئی, ایم کیو ایم وفد کی ملاقات، خالد مقبول کی کابینہ میں واپسی کا فیصلہ نہ ہوسکا


اسلام آباد: حکومتی کمیٹی نے مرکز میں پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت متحدہ قومی مومنٹ (پاکستان) کے وفد سے اسلام آباد میں ایک اور ملاقات کی، تاہم خالد مقبول صدیقی کی کابینہ میں واپسی سے متعلق حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔

خکومتی ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ معاملات طے ہونا ابھی باقی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم سے مثبت ماحول میں بات چیت ہوئی ہے اسے جاری رکھیں گے۔ مذاکراتی عمل کو جلد نتیجہ خیز مرحلے تک پہنچانے کے لیے رابطے جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے وزیر دفاع پرویز خٹک اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین ملاقات میں شریک ہوئے، جبکہ ایم کیو ایم وفد کی قیادت خالد مقبول صدیقی نے کی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم کے تحفظات پر حکومتی اقدامات سے متعلق بات چیت ہوئی۔ حکومتی کمیٹی نے ایم کیو ایم کے وفد کو مطالبات پر پیشرفت کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

دریں اثناء ترجمان ایم کیو ایم نے جاری بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں آج خالد مقبول صدیقی، عامر خان اور کنور نوید جمیل کی جہانگیرترین سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات جہانگیرترین کی رہائش گاہ پرہوئی۔

ترجمان ایم کیوایم کے مطابق ماضی میں ہونے والی ملاقاتوں کی طرح یہ ملاقات بھی خوش گوار رہی۔ ایم کیوایم کی قیادت تاحال وزیراعظم سے ہونے ولی ملاقات کی منتظر ہے۔امید ہے وزیراعظم دورہ کراچی میں ایم کیوایم کی قیادت سے ملاقات کریں گے

ترجمان ایم کیوایم کے مطابق خالد مقبول صدیقی کی جانب سے استعفیٰ واپس لینے کا تاثر غلط ہے۔

خیال رہے کہ خالد مقبول صدیقی نے کابینہ سے بحیثیت وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی استعفاء دیا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے  16 جنوری کو وزارت سے اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پروزیراعظم عمران خان کو بھجوا دیا تھا، تاہم ان کا استعفاء ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے۔

تین ہفتے قبل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے  وفاقی وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔


متعلقہ خبریں