وفاقی وزیر غلام سرور کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائی کو ڈیل سے جوڑنے والے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کے خلاف دی گئی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت 11 نومبر کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ درخواست کی سماعت کریں گے، غلام سرور خان کے خلاف درخواست فردوس عاشق اعوان کے توہین عدالت کیس کے ساتھ سنی جائے گی۔

اس سے قبل خالد محمود ایڈوکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی جس میں وفاقی وزیر غلام سرور خان اور پیمرا کو فریق بنایا گیا۔

عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سرور خان نے ٹی وی چینل کے پروگرام میں دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی رہائی کسی ڈیل کے تحت ہوئی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے حکومت اور پاکستان مسلم لیگ ن کی ڈیل میں دیگر اداروں کا بھی ذکر کیا ہے۔

خالد محمود ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ غلام سرور خان کو طلب کر کے ڈیل سے متعلق حقائق معلوم کیے جائیں اور ان  سے پوچھا جائے کہ ڈیل پر عمل درآمد کرانے میں کس ادارے نے کردار ادا کیا؟

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ عدالت کی جانب سے نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر ایسا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وفاقی وزیر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا جائے۔

 


متعلقہ خبریں