کچھ امیدواروں کو فائدہ دلانے کیلئے سی ایس ایس امتحان میں رولز تبدیل کرنے کا انکشاف


اسلام آباد: فیڈرل پبلک سروس کمیشن(ایف پی ایس سی ) کی جانب سے مقابلے کے اعلی ترین امتحان میں کچھ امیدواروں کو فائدہ دلانے کے لئے جان بوجھ کر رولز تبدیل کرنے کا انکشاف ہواہے ۔ 

یہ انکشاف آج سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں کمیٹی چیئرمین ہی کی جانب سے کیا گیا۔

اجلاس میں ایف پی ایس سی کی جانب سے سی ایس ایس امتحانات میں کوالیفائی کرنے کے معیار میں تبدیلی کا معاملہ زیر بحث آیا۔

کمیٹی چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایف پی ایس سی نے سی ایس ایس امتحان میں جان بوجھ کر تبدیلی کی،جس سے بہت سے امیدوارفیل ہوئے۔

ایف پی ایس سی حکام نے اس پر کمیٹی حکام کو آگاہ کیا کہ امتحانات سے پہلے ہی ایف پی ایس سی کے رولز میں تبدیلی کر دی گئی تھی،رولز میں تبدیلی کا مقصد کسی کو فائدہ پہنچانا نہیں تھا۔

فیڈرل پبلک سروس کمیشن حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 2008 میں بلوچستان ، گلگت بلتستان،آزاد جموں اینڈ کشمیر اور سندھ رورل سے ایک ، ایک جبکہ پنجاب کے سات امیدوار رولز تبدیلی سے متاثر ہوئے۔

سینیٹر جاوید عباسی نے استفسار کیا کہ کیا ان رولز میں ترمیم کی آپکی اتھارٹی تھی؟

سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے جواب دیا کہ 2008 کا امتحان 2007 کے رولز کے مطابق ہوا،جس وقت رولز میں تبدیلی ہوئی اس وقت مجاز اتھارٹی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ تھا۔

اس پر سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ اب یہ ثابت ہوگیا کہ غلط رولز سی ایس ایس کے امتحانات کیلئے  ڈالے گئے۔

ایف پی ایس سی حکام نے کہا یہ معاملہ امیدوار ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ بھی لیکر گئے لیکن ایف پی ایس سی نے کیس جیتا۔

اس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ 2008 اور 2012 کے درمیان جن جن کو فائدہ پہنچا انکی تفصیل کمیٹی میں پیش کی جائے،ایف پی ایس سی اور اسٹیبلشمنٹ اپنی تجاویز بھی دے کہ اس پر ہمیں کیا کرنا چاہیے۔

حکام کویہ ہدایت بھی کی گئی کہ سی ایس ایس کے جو نئے رولز بنائے جا رہی ہیں وہ کمیٹی کو بھیجے جائیں۔

یہ بھی پڑھیے: سی ایس ایس کا امتحان اردو میں بھی دیا جاسکے گا، سینیٹ میں قرارداد منظور


متعلقہ خبریں