اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹرانسپورٹرز کو درپیش مسائل خصوصاً انکی جانب سے کی جانے والی رشوت ستانی کی شکایت کا سخت نوٹس لے لیاہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے ٹرانسپورٹرز کو ہراساں کیے جانے اور رشوت بٹورنے کی شکایت کے تدارک کے لئے کارروائی کا فیصلہ کیاہے۔
وزیراعظم آفس نے اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو خط لکھ کر ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔
وزیراعظم آفس نے یہ مراسلہ وفاقی سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری نارکوٹکس، تمام چیف سیکرٹریز، چیئرمین ایف بی آر، چیف کمشنر اسلام آباد ، آئی جیز پولیس، آئی جی ایف سی، ڈی جی رینجرز اور ڈی جی کوسٹ گارڈ کے نام لکھا ہے۔
خط میں لکھا گیاہے کہ مختلف ایجنسیوں / اداروں ( پولیس ، ایکسائز ، کسٹمز ، رینجرز ، ایف سی ، کوسٹ گارڈ وغیرہ) کی جا نب سے ناجائز وصولیاں عوام کے لئے پریشانی کی وجہ بنتی ہیں ، بدعنوانی کو جنم دیتی ہیں اور حکومت و ملک کے لیے بدنامی کا باعث ہیں۔
رشوت ستانی کا یہ عمل موجودہ طریقہ کار میں خامیوں کا عکاس ہے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کو ہراساں کیے جانے اور ناجائز رقم بٹورنے کی روش کے خاتمے کے لئے متعلقہ اداروں کو موجودہ طریقہ کار کو بہتر بنانے اور نئے ضوابط وضع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں لکھا گیاہے کہ چیک پوسٹوں کی تعداد میں ممکنہ حد تک کمی کی جائے۔ مختلف ایجنسیاں مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کریں۔ نگرانی کے عمل کو موثر بنایا جائے ۔ مندرجہ بالا ہدایات پر عمل درآمد 5 اکتوبر 2019 تک کر لیا جائے ۔
خط میں کہا گیاہےکہ ایک فوری سروے بھی کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے رشوت ستانی اور غیر قانونی طرزعمل کے لئے اختیار کئے جانے والے ہتھکنڈوں کی نشاندہی کی جائے گی علاوہ ازیں اس سارے عمل کے بارے میں باقاعدہ اعداد و شمار مرتب کیے جا رہے ہیں ۔
متعلقہ اداروں کو خبردار کیا گیاہے کہ 05 اکتوبر کے بعد بعد مختلف چیک پوسٹوں پر تعینات عملے اور نگران افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ متعلقہ وزارتوں، اداروں یا محکمہ جات کے انتظامی سربراہان کے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے ۔
اگر نگران عہدیدارکے خلاف انتظامی افسران کی طرف سے کوئ کارروائ عمل میں نہ لائی گئی تو اس صورت میں چیف سکریٹری صاحبان، آئی جی حضرات یا متعلقہ ڈائریکٹر جنرل کے خلاف ایکشن لیا جائے گا ۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم عمران خان سے معروف صنعت کاروں اور کاروباری شخصیات کی ملاقات