اسلام آباد: اسلام آباد کے سرکاری ہوسٹل سے متعدد خواتین کو زبردستی اور بغیر اطلاع بےدخل کردیا گیا۔ جس کی وجہ سے دوردراز علاقوں سے رزق حلال کمانے کے لیے آئیں خواتین کو اپنا سامان لئے کھلے آسمان تلے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
خواتین نے الزام عائد کیا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 میں سرکاری ہوسٹل برائے خواتین میں رہائش پذیر خواتین کے ساتھ بدسلوکی گئی اور بغیر نوٹس اور اطلاع دئیے ہوسٹل کے عملے نے دروازوں کے تالے توڑ کر ان کا سامان باہر نکال دیا۔
ابتدا میں ہاسٹل اسٹاف اور وارڈن نے موقف دینے سے انکار کردیا۔ بعد ازاں پولیس کے آنے پر موقف دیا کہ ان خواتین نے کرایہ ادا نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کا سامان باہر نکالا۔
متاثرہ خواتین نے ہم نیوز سے بات کرت ہوئے کہا کہ ہم سامان کے ساتھ باہر ہیں۔ ہمارا سامان اور جیولری غائب ہے۔ پولیس بھی وارڈن کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور مزدور بلا کر سامان باہر پھینک دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ہوسٹل ورکنگ ویمنز کے لیے ہے۔ انتظامیہ نے اچانک سے کرایہ بڑھا دیا جس پر ہم نے ان سے مٹینگز کیں اور جب انہوں نے ہمارے موقف کو مسترد کیا تو ہم کورٹ گئے۔ ہم یہاں حکم امتناع (stay order) پر تھے اور ہمارا سارا کرایہ کورٹ میں ہی جمع ہورہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس حکم امتناع کا نوٹس بھی موجود ہے اور ہمارا کرایہ کورٹ میں جمع ہے پھر بھی ہمارے ساتھ یہ سب کیا گیا۔
خواتین نے مزید بتایا کہ ہمارا کیس سول کورٹ میں تھا۔ ہم نے آج اپیل کردی تھی اور نوٹس کی واٹس ایپ کاپی بھی دکھائی لیکن ہماری کسی نے نہیں سنی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دھکے دیئے گئے اور سامان باہر پھینک دیا گیا۔