;
اسلام آباد: متحدہ قومی مومنٹ(ایم کیو ایم) کے بانی کی نفرت انگیز تقریر کی تحقیقات کے حوالے سے برطانوی پولیس کی ٹیم اسلام آباد پہنچ گئی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس ٹیم ایم کیو ایم کے بانی کی نفرت انگیر تقریرسے متعلق عینی شاہد، گواہان کا انٹرویو کرے گی ۔
بتایا گیا ہے کہ گواہوں میں چھ افراد شامل ہے، جن کا تعلق سندھ پولیس سے ہے، برطانوی ٹیم ان گواہوں کا انٹرویو کرے گی۔
انٹرویوں کی بنیاد پر تعین کیا جائے گا کے ایم کیو ایم بانی کی 22 اگست دو ہزار سولہ کی تقریر نفرت انگیز تھی تا نہیں۔
خیال رہے برطانونی پولیس وزارت داخلہ کی درخواست پر پاکستان آئی ہے اس ضمن میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف ائی اے) نے گواہوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا
برطانوی پولیس نے ایم کیوایم بانی کے خلاف کاٹے جانے والی ایف ائی آر اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی مانگ لیں ہیں۔
یاد رہے کہ تین سال قبل 22اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم نے اپنے کارکنان سے ٹیلیفونک خطاب میں پاکستان مخالف اور نفرت انگیز تقریر سے شرانگیزی پھیلانے کی کوشش کی تھی۔
ان کی اس نفرت انگیز تقیر پر پولیس کو رپورٹ درج کروائی گئی تھی جس کے سلسلے میں پاکستان نے برطانوی پولیس کی مدد طلب کی ہے کیونکہ بانی ایم کیو ایم برطانیہ میں مقیم ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ان پر اس تقریر کے علاوہ بھی بہت سے دیگر مقدمات درج ہیں اور وہ کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں کئی تھانوں میں مطلوب ہیں۔