نواز شریف کا سٹی میڈیکل کمپلیکس میں طبی معائنہ



لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کا باقاعدہ علاج  شروع کرنے سے قبل شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں ان کا تفصیلی معائنہ کیا گیا ہے۔

مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ نوازشریف کا طبی معائنہ کیا گیا جس کے دوران ان کی صحت کی موجودہ صورتحال، کیفیات اور علامات کا جائزہ لیا گیا۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ میڈیسن، نیفرالوجی اور یورالوجی کے پروفیسرز نے مشاورت کی اور طبی تشیخص کی۔ تفصیلی معائنے کے بعد ٹیسٹ کرانے پر مشاورت کی گئی۔

مریم نوازکا کہنا ہے کہ انجائنا کے درد اور گردے کے کام کرنے میں خرابی پر معالجین اظہار تشویش کیا اور اس حوالے سے ادویات تجویز کردی ہیں۔

مریم نواز کے مطابق ڈاکٹروں نے نوازشریف کا کل بھی شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ کریں گے، اس کے علاوہ انہوں نے انجائنا کے درد کی تکلیف بڑھنے کی وجہ سے مکمل آرام کی ہدایت کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے دل اور گردے کے معاملات پیچدہ اور سیریس نوعیت کے ہیں، ڈاکٹروں کی مکمل سفارشات آنے کے بعد ہم مکمل حقائق کا علم ہوگا، تب تک جارحانہ اورمسلسل احتیاط کی مسلسل انتہائی اہم ہے۔

اس سے قبل نواز شریف ضمانت پر ملنے والی رہائی کے بعد اپنا باقاعدہ علاج کرانے شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس پہنچے جہاں اُن کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق عارضہ قلب میں مبتلا سابق وزیر اعظم کے گردوں اور دل کے مختلف ٹیسٹ کے لیے بلڈ سیمپل لیے گئے۔

سابق وزیراعظم نے اسپتال میں پارٹی کارکنوں اور رہنماوں سے ملاقات بھی کی۔

نواز شریف کے میڈیکل ٹیسٹوں کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد لندن میں اُن کے معالج ڈاکٹر لارنس سے بھی رابطہ کیا جائے گا، جس سے آئندہ علاج سے متعلق مشاورت کی جائے گی۔

سابق وزیراعظم نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر اہلخانہ کے علاوہ متعدد پارٹی رہنماوں سے ملاقاتیں اور ایک اجلاس کی صدارت بھی کی۔ جس میں شریف خاندان پر بننے والے مقدمات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں نواز شریف کا علاج شریف میڈیکل سٹی سے کرانے کا فیصلہ

واضح رہے کہ نواز شریف کی جیل سے ضمانت پر رہائی کے بعد اُن کا علاج شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں چھ ہفتوں کے لیے علاج کرانے کی اجازت دی جب کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے علاج کے لیے آٹھ ہفتوں کی استدعا کی تھی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق نوازشریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہو گی۔  نواز شریف کی ضمانت 50 لاکھ  روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی جب کہ انہیں چھ ہفتوں کے بعد خود گرفتاری دینا ہوگی.


متعلقہ خبریں