’کالعدم تنظیموں میں آزادنہ پیسے کی ترسیل کی ذمہ دار سابق حکومتیں ہیں’


اسلام آباد: وفاقی وزیر عامر کیانی نے کہا کہ کالعدم تنظیموں میں آزادنہ ہیسے کی ترسیل کی ذمہ دار سابق حکومتیں ہیں انہوں نے کبھی اس پر کنٹرول کے لئے کوئی سنجیدگی سے عمل درآمد نہیں کیا۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہ حکومت نے آتے ہی معاشی مشکلات کا سامنا کیا مگر سابق حکومت کی طرح کوئی مصنوعی حل نہیں نکالے،  حکومت غریب لوگوں کی زندگیاں بہتر بنائے کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے بھی حکومت نئے پلان مرتب کر رہی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مدرسوں میں ہزاروں کی تعداد میں بچے پڑھ رہے ہیں وہ بھی ہمارے اپنے بچے ہیں جنہیں جدید تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔

‘حکومت کو کالعدم تنظیموں کے معاملے پر تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے‘

رہنما مسلم لیگ ن ملک احمد خان نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لئے سابق تین حکومتوں نے بھی منصوبوں کے اعلان کئے تاہم پاکستان میں غربت کا گراف کم نہیں بڑھا ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کا دھیان گورننس کی جانب آئے اور ہم حکومت کے اچھے پروگراموں کی تعریف کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر واقعی حکومت غربت کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے اس کے لئے معیشت کا گروتھ ریٹ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ہر دور کے لئے مختلف پالیسی اپنائی جاتی ہے آج ایف اے ٹی ایف کی تلوار پاکستان پر لٹک رہی ہے، اس لئے حکومت کو اس معاملے پر تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کا بھارت سے متعلق بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا انہیں اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔

غریب آدمی کو معیشت کے حوالے سے مشکل باتوں کا کیا پتہ، دوست محمد کھوسہ 

رہنما پیپلز پارٹی دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ غریب آدمی کو معیشت کے حوالے سے مشکل باتوں کا کیا پتہ، وہ تو محض اپنے روزگار کے لئے روز جاتے ہیں اور اب اس حکومت میں تو یہ روز گار بھی ملنا مشکل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند ہفتوں میں فصل کی کٹائی شروع ہو جائے گی مگر اس حکومت کی کوئی پالیسی سامنے نہیں آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غربت کے مصنوعی خاتمے کے لئے سابق حکومتوں نے بھی اسکیمیں چلائیں جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، لہٰذا تمام پارٹیوں کو اکھٹے بیٹھ کر ملک و قوم کی بہتری کے لئے ایک لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔

مارکیٹ میں جعلی دودھ  مختلف کیمیکل ملا کر بنایا جاتا ہے،  کیپٹن (ر) عثمان

ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) عثمان نے کہا کہ دودھ میں ملاوٹ کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کھلے دودھ کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لئے مضر صحت کیمیکل ملایا جاتا ہے جبکہ اس کی مقدار کو بڑھانے کے لئے پانی کی ملاوٹ کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں جعلی دودھ  مختلف کیمیکل ملا کر بنایا جاتا اور فروخت کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ساہیوال سے ایک ٹینکر کو پکڑا جو اس طرح کے جعلی دودھ لے کر جا رہا ہے۔

دنیا بھر میں دودھ میں فیٹ کی مقدار محض چار فیصد ہوتا ہے مگر جس ٹینکر کو ہم نے پکڑا س میں دودھ ک فیٹ کی مقدار 15 فیصد سے زائد ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اس جعلی دودھ سے کئی کلو دودھ بنایا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کی روک تھام کے لئے دنیا بھر میں جو طریقہ کار نافذ  کیا گیا ہے اس کو پاکستان میں بھی نافذ کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ شہر اور دیہاتوں میں دودھ کے فارم قائم کرنے ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں