اسلام آباد: دفاعی تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ اگر غیرجانبدارانہ تحقیقات ہوئیں تو بھارت کا جھوٹ کھل کر سامنے آ جائے گا اور دنیا کو علم ہو جائے گا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ کے میزبان عامر ضیاء سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے فوجی اور سیاسی سطح پر ایک ہی پیغام دیا گیا ہے اور وہ یہ کہ ہمارا پلوامہ کے فدائی حملے سے کوئی تعلق نہیں تاہم کسی بھی جارحیت کے لیے مکمل تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ بڑی قوتوں کے بھارت کے ساتھ مفاد وابستہ ہیں اس لیے وہ بھارت کی حمایت کرتے ہیں، ماضی میں ہر حکومت بھارتی الزام کو تسلیم کر لیتی ہے اسی لیے دنیا بھی پاکستان کی بات نہیں مانتی تھی۔
لیفٹننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ میاں نواز شریف نے پاکستان کو ممبئی حملوں کا ذمہ دار قرار دے دیا۔ پٹھان کوٹ کا واقعہ جب ہوا تو انہوں نے سری لنکا سے پیغام بھیجا کہ وہ وہ تحقیقات کرائیں گے حالانکہ اس وقت تک مودی نے پاکستان پر الزام نہیں لگا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب سے عمران خان نے ٹرمپ کو ڈٹ کر ٹویٹ کیا ہے اس وقت سے دنیا کے رویے میں تبدیلی آئی، ہمیں ایسی ہی جارحانہ ڈپلومیسی کی ضرورت ہے۔
میاں نواز شریف کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان میں دو بڑی خامیاں ہیں، ایک تو وہ خوامخواہ کے معاملات میں سینگ پھنسا کر محاذ آرائی پیدا کر لیتے ہیں دوسرے وہ کسی کو معاف نہیں کر سکتے، اس لیے مشرف سے دشمنی میں انہوں نے پورے ادارے کے خلاف دشمنی پال لی۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ
پروگرام میں شریک سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی غلط روش کی وجہ سے دنیا بڑی حد تک بھارت کے پراپیگنڈے سے متاثر ہو چکی ہے، تاہم موجودہ حکومت کے آنے کے بعد خارجہ پالیسی میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برصغیر کی بدقسمتی ہے کہ بی جے پی ہندواتا کی طرف جبکہ کانگریس انتہاپسندانہ ہندو قوم پرستی کی جانب جا رہی ہے، اس کے برعکس پاکستان میں یہ اتفاق رائے ہے کہ بھارت سے مذاکرات کیے جائیں۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نے کہا کہ بھارت میں عملاً اظہار رائے کی آزادی پر پابندی لگ چکی ہے، وہاں کوئی بھی پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بات نہیں کر سکتا، اس کے برعکس پاکستان میں بہت سے لوگ معذرت خواہانہ رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
ایک واقعہ سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1970 کی دہائی میں صدر نکسن نے ماؤزے تنگ سے پوچھا کہ کیا آپ امن چاہتے ہیں تو انہوں نے تاریخی جواب دیا کہ ہم انصاف کے ساتھ امن چاہتے ہیں، اگر کوئی ظلم کے ذریعے ہم پر امن لاگو کرنا چاہتا ہے تو اسے رد کر دینا چاہیئے۔
لیفٹننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی
ایجنڈا پاکستان کے ایک اہم مہمان لیفٹننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ ففتھ جنریشن وار کا مقصد دشمن کی قوت ارادی کو توڑنا ہوتا ہے تاکہ وہ ذہنی طور پر شکست تسلیم کر لیں۔ بھارت پاکستان کے خلاف یہی حربہ استعمال کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت کو بھارتی دھمکیوں کے جواب میں ڈٹ کر ردعمل دکھانا چاہیئے، یہ قومی حمیت کا تقاضا بھی ہے اور ڈپلومیسی کا حصہ بھی۔
میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان
میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان نے پاک بھارت کشیدگی پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ یورپین یونین نے کشمیر میں ہونے والے ظلم و بربریت پر بھارت کے خلاف بات کی ہے، وہاں بھارت کو سبکی اٹھانی پڑی ہے، کلبھوشن کے معاملے میں بھی یہی صورتحال ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ کشمیر میں اندرونی طور پر کچھ نہیں ہو رہا بلکہ پاکستان تمام دہشت گردی پاکستان کر رہا ہے۔