اسلام آباد: پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو ایک بارپھر مستردکردیا ہے۔
پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈے کا اثرزائل کرنے کے لیے سفارتی محاز پرکوششیں دوسرے روز بھی جاری رکھی ہوئی ہیں۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے غیر مستقل ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی جس کے دوران انہوں نے پلوامہ حملے سے متعلق اپنے موقف سے آگاہ کیا۔
سیکرٹری خارجہ نے بھارتی الزامات کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ واقعے پر بغیر تصدیق کے پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں۔ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔
FS Tehmina Janjua shared Pakistan’s perspective with Ambassadors from non-permanent members of the #UNSC on unfounded allegations by Indian government following #PulwamaAttack
Indian claims based on contradictory and unverified social media content have no grounds pic.twitter.com/Yq76FfE129— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) February 16, 2019
تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر متضاد مواد کو جواز بنانا حقائق کے خلاف ہے۔ بھارت ہمیشہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج پرحملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف محاذ کھول کررکھا ہے اور حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
بھارت کے سیکیورٹی اور سفارتی حلقے پاکستان پر اس الزام کو مستردکرچکے ہیں اور انہوں نے اسے بھارت کے سیکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے اسے عالمی سطح پر نہ اٹھانے کا مشورہ دیا ہے۔
اس سے قبل پاکستان نے بھارت پر یہ واضح کیا کہ بھارت نے دھماکے کی تحقیقات بھی نہیں کیں اور پاکستان پرالزام لگادیا۔ جیش محمد کالعدم جماعت ہے اور پاکستان کا اس سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگرکوئی شواہد ہیں توفراہم کیے جائیں پاکستان ان کی تحقیقات کرےگا۔