ایران میں بس پر خودکش حملہ، 41 اہلکار جاں بحق


تہران: ایران میں پاسداران انقلاب کی بس پر ہونے والے خودکش حملے میں 41 اہلکار جاں بحق اور 20 زخمی ہو گئے ہیں۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں نے رزمندگان اسلام کی بس پر خودکش حملہ کر کے سرحدوں کا دفاع کرنے والے بعض اہلکاروں کو زاہدان خاش شاہراہ پر شہید و زخمی کردیا ہے۔

سحر نیوز کے مطابق دہشت گردوں نے بارودی مواد سے بھری ایک گاڑی سے بس پر خودکش حملہ کیا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق خود کش حملہ ایران کے صوبہ سیستان، بلوچستان میں کیا گیا جس میں زاہدان سے کیش جانے والی سپاہ  پاسداران انقلاب کی بس کو نشانہ بنایا گیا۔

خبررساں اداروں کے مطابق خودکش حملے کے فوری بعد ریسکیو اداروں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردی۔ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی میتوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی قریبی اسپتالوں میں شروع کردی گئی۔

اسپتال ذرائع سے خبررساں ایجنسی نے کہا ہے کہ کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور ڈاکٹر ان کی جان بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایران کے متاثرہ علاقے میں کئی شدت پسند تنظیمیں متحرک ہیں لیکن ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری جیش العدل نامی گروپ نے قبول کی ہے۔

العربیہ کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کا محاصرہ کرکے تلاشی و تحقیق کا عمل شروع کردیا ہے۔

دسمبر 2018  کے دوران چابہار میں ہونے والے خودکش حملے میں دو پولیس افسران سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

ستمبر 2018 میں فوجی پریڈ کو حملہ آور نے نشانہ بنایا تھا جس میں تقریباً دو درجن افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایران میں ہونے والے خودکش حملے کی پرزور مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے خود کش حملے میں انقلابی گارڈز کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔


متعلقہ خبریں