صدر جو بائیڈن کا چین میں امریکی سرمایہ کاری محدود کرنیکا اعلان


واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے صدارتی حکمنامے کے ذریعے چین میں حساس ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی ہے۔

امریکہ و چین کو ساتھ رہنا سیکھنا چاہیے، جنگ منڈلا رہی ہے، مصنوعی ذہانت دشمنی کو تیز کردیگی، کسنجر

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز اور امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر جو بائیڈن نے صدارتی حکمنامے پر دستخط کردیے ہیں جس کے تحت چین میں کمپیوٹر چپس اور دیگر حساس ٹیکنالوجیز میں امریکی کمپنیاں سرمایہ کاری نہیں کر سکیں گی۔

صدارتی حکمنامے کے بعد امریکی سیکریٹری خزانہ کو یہ اختیار حاصل ہوگیا ہے کہ وہ چینی اداروں میں تین شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کو روکیں اور یا پھر ان کو محدود کریں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق ٹیکنالوجی سے وابستہ تین شعبوں میں سیمی کنڈیکٹر اور مائیکرو الیکٹرانکس، کوانٹم انفارمیشن اور مخصوص مصنوعی ذہانت کے سسٹم شامل ہیں۔

امریکی ماہرین کے مطابق بنیادی طور پر پابندی کا مقصد امریکی سرمایہ کاری اور مہارت کے ذریعے چین کو ٹیکنالوجی کی تیاری میں مدد فراہم کرنے سے روکنا ہے جو فوجی صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے اور نتیجتاً امریکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

صدر جوبائیڈن نے کانگریس کو بھی اسی حوالے سے خط لکھا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ چین جیسے ممالک کے ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے اور اس سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے ملکی سطح پر ایمرجنسی نافذ کر رہے ہیں۔

چین امریکہ تجارتی جنگ، گوگل نے ہواوے کو ہری جھنڈی دکھا دی

امریکی صدر نے خط میں چین جیسے ممالک کے حساس ٹیکنالوجی اور ملٹری، انٹیلیجنس، نگرانی یا سائبر سے متعلق اہم مصنوعات میں فروغ سے پیدا ہونے والے خطرات کا بھی ذکر کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین نے امریکی صدارتی حکمنامے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

اس حوالے سے چینی وزارت کامرس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حکمنامہ کمپنیوں کے معمول کے آپریشن اور ان کی فیصلہ سازی پر اثرانداز ہوتا ہے اور بین الاقوامی معاشی و تجارتی ڈھانچے کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔

جاری کردہ بیان میں امید ظٓاہر کی گئی ہے کہ امریکہ مارکیٹ اکانومی کے قوانین اور منصفانہ مقابلے کے اصولوں کا احترام کرتے ہوئے عالمی سطح پر معاشی و تجارتی تبادلے اور تعاون میں رکاوٹ نہیں پیدا کرے گا اور نہ ہی عالمی معیشت کی بحالی میں روڑے اٹکائے گا۔

چین کی وزارت خارجہ نے بھی اس ضمن میں اپنے رد عمل میں سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکہ کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

امریکہ چین کی  تیزی سے بڑھتی ہوئی فوجی طاقت سے پریشان

اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں چینی وزارت خارجہ نے مؤقف اپناتے ہوئے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ صدر جو بائیڈن کا چین سے علیحدگی یا چینی معاشی ترقی میں رکاوٹیں نہ پیدا کرنے کا وعدہ پورا کرے۔


متعلقہ خبریں