بنگلہ دیش میں غیرمعمولی گرمی اور ریکارڈ درجہ حرارت کی وجہ سے ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ نے پرائمری اور سیکنڈری اسکول جمعرات تک بند رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
حکومت کا نان فائلرز کی موبائل سمیں بند کرنے کا حکم
یہ حکم ملک کے کچھ حصوں میں جاری شدید گرمی کی لہر کے دوران کلاسز دوبارہ شروع ہونے اور اس سے کچھ طلبا اور اساتذہ کے بیمار ہونے سے متعلق میڈیا رپورٹس کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
اسکول اور کالج شدید گرمی کی وجہ سے 21 سے 27 اپریل تک بند رہنے کے بعد اتوار سے دوبارہ کھل گئے تھے۔ بنگلہ دیش نے اتوار کو شدید گرمی کی لہر میں انتباہ میں توسیع کردی تھی اس سے قبل 19، 22 اور 25 اپریل کو یہ اتنباہ جاری کیا گیا تھا۔
رانا ثناء اللہ وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی اُمور مقرر
بنگلہ دیش کا محکمہ موسمیات ملک کے بیشتر حصوں کو متاثر کرنے موسمی اثرات کی مسلسل نگرانی کررہا ہے اور اس ردعمل جاری کررہا ہے۔
بنگلہ دیش میں گزشتہ روز موسم گرما کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ دارالحکومت ڈھاکہ سے تقریبا 215 کلومیٹر مغرب میں واقع ضلع چوادانگا میں ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ ڈھاکہ کا درجہ حرارت 40.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔
ڈھاکہ میں گزشتہ برس 16 اپریل کو درجہ حرارت 40.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا جو 58 برس کا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔
ایف آئی اے کا پی سی بی ہیڈ کوارٹر پر چھاپہ
رواں سال گرمی کا آغاز اپریل کے اوائل سے ہوا ہے جس کی وجہ سے ڈھاکہ اور ملک کے دیگر حصوں میں لوگ زیادہ تر سایہ کی تلاش میں رہتے ہیں۔