امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کو ’ٹکنگ ٹائم بم‘ قرار دے دیا


واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کے معاشی مسائل کے سبب اس کو ٹکنگ ٹائم بم قرار دے دیا ہے۔

امریکی فوج کی لاکھوں حساس ای میلز روسی اتحادی ملک مالی کے پاس پہنچ گئیں

عالمی اور امریکی خبر رساں اداروں و ایجنسیز کے مطابق صدر جوبائیڈن نے چین کو کمزور اقتصادی ترقی کے سبب ٹکنگ ٹائم بم قرار دیا ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ وہ مستقبل کے لیے نہایت خطرناک یا پھر نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

امریکی صدر نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے متعلق کہا کہ ان کے کچھ مسائل ہیں، جو اچھا نہیں ہے کیونکہ جب برے لوگوں کے مسائل ہوتے ہیں تو وہ برے کام بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا چین مشکل میں ہے اور وہ اسے نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ہیں بلکہ بیجنگ کے ساتھ ایک معقول تعلق کے قیام کے خواہش مند ہیں۔

واضح رہے کہ صدر جو بائیڈن نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے کہ جب سیکریٹری خارجہ انتھونی بلنکن کا دورہ امریکہ چند ہفتے قبل ہی اختتام پذیر ہوا ہے جس کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مستحکم کرنا تھا۔

صدر جو بائیڈن کا چین میں امریکی سرمایہ کاری محدود کرنیکا اعلان

یاد رہے کہ امریکی سیکریٹری خارجہ سے قبل انتہائی سینئر اور امریکہ چین تعلقات کی بنیاد رکھنے والے ہنری کسنجر نے بھی بیجنگ کا دورہ کیا تھا جو ان کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر ہوا۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 1979 میں باقاعدہ تعلقات استوار ہونے کے بعد سے اس وقت انتہائی تنزلی کا شکار ہیں۔

یاد رہے کہ جون میں بھی ایک فنڈ اکھٹے کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کچھ ایسے ریمارکس دیتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ کو آمر قرار دے دیا تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز صدارتی حکمنامے کے ذریعے چین میں حساس ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی تھی۔

امریکہ و چین کو ساتھ رہنا سیکھنا چاہیے، جنگ منڈلا رہی ہے، مصنوعی ذہانت دشمنی کو تیز کردیگی، کسنجر

صدارتی حکمنامے کے بعد چین میں کمپیوٹر چپس جیسی دیگر حساس ٹیکنالوجیز میں امریکی کمپنیاں سرمایہ کاری نہیں کر سکیں گی۔


متعلقہ خبریں