علیم خان کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی،نیب

چیئرمین نیب کی تعیناتی کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: ترجمان قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ علیم خان کی گرفتاری تمام قوانین کے مطابق کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت نے علیم خان کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ریمانڈ دیا۔ چیئرمین نیب کبھی کسی انکوائری پر اثرانداز نہیں ہوئے نہ کبھی کسی کو کسی بھی انکوائری پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔

ترجمان نیب نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے علیم خان سے زندگی میں کبھی ملاقات نہیں کی اور یہ بات بھی غلط ہے کہ چئیرمین نیب علیم خان سے کسی خط کی وجہ سے ناراض ہوئے ایسا کچھ  نہیں ہے۔  چیئرمین نیب کسی سے انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے۔

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے علیم خان اپنی توانائی الزامات کا جواب دینے پر خرچ کریں گے۔

واضح رہے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے رہنما اور صوبائی وزیر علیم خان کو کرپشن کے الزامات پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

یب نے علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات میں بتایا ہے کہ صوبائی وزیر نے پارک ویو کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے سیکرٹری اور رکن اسمبلی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا،علیم خان نے پاکستان اور بیرون ممالک میں آمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے، علیم خان نے لاہور اور مضافات میں میسرز اے اینڈ اے کمپنی بنائی، 900کنال اراضی بنائی، پی ٹی آئی رہنما نے مزید 600 کنال اراضی کی خریداری کے لیے بیانیہ رقم بھی ادا کی۔

نیب کے مطابق علیم خان نے 2005 اور 2006 کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمنیپاں قائم کیں، صوبائی وزیر نے ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل بھی کیا۔


متعلقہ خبریں