اسلام آباد: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر ملک میں سب سے بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری کا اعلان ہوگا۔
ہم نیوز کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد کی 14 سے 18 فروری 2019 کے درمیان آمد متوقع ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ذمہ دار سفارتی ذرائع کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران 14 ارب ڈالرز کے معاہدے ہوں گے۔
ہم نیوز کو اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ سعودی ولی عہد قیام پاکستان کے دوران قوم سے بھی خطاب کریں گے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت حکومت پاکستان نے دی تھی جو انہوں نے قبول کرلی تھی۔
پاکستان کی ایک خبررساں ایجنسی نے امریکی جریدے کو گزشتہ دنوں حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کے ولی عہد اپنے پہلے دورہ پاکستان میں اعلان کردہ اقتصادی پیکج میں مزید اضافے کے خواہش مند ہیں۔
خبررساں ایجنسی کا دعویٰ تھا کہ غالب امکان ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو چھ یا 12 ارب ڈالرز کی بجائے 30 ارب ڈالرز کا اقتصادی پیکج دے۔
امریکی جریدے کے حوالے سے پاکستان کی خبررساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ 18 ارب ڈالرز کا قرض ملنے کی توقع ہے جو آسان شرائط پر ہو گا اور 12 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا جائے گا۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق پاکستان جو بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانے والا تھا وہ اسی وجہ سے رک گیا ہے۔ گزشتہ دںوں پاکستان کے وزیرخزانہ اسد عمر نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس اپنی شرائط پر جائیں گے اورایسی کوئی شرط تسلیم نہیں کریں گے جو ملک و قوم کے مفاد میں نہ ہو۔
ابوظہبی کے ولی عہد نے بھی گزشتہ دنوں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں متعدد اہم معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔