بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ قتل کیس کے ملزمان بری


لاہور: بھارت کے جاسوس سربجیت سنگھ کے قتل کے الزام میں گرفتار دونوں ملزمان عامر سرفراز اور مدثر منیر کو عدالت نے ناکافی شواہد وثبوت پربری کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق سیشن کورٹ لاہور میں ایڈیشنل اینڈ سیشن جج معین کھوکھر نے کیس کی سماعت کی۔ دونوں ملزمان وڈیو ٹرائل کے ذریعے کارروائی میں شریک ہوئے۔

ملزمان کی جانب سے میاں تنویر اور چوہدری عثمان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عامر سرفراز اور مدثر منیر پر کوٹ لکھپت جیل میں سربجیت سنگھ کو قتل کرنے کا الزام ہے۔

عدالت نے ملزمان عامر سرفراز اور مدثر منیر کے خلاف ناکافی شواہد ہونے کی بنا پر شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے گرفتار افسرسربجیت سنگھ کو کوٹ لکھپت جیل میں 2013 میں قتل کیا گیا تھا۔ سربجیت سنگھ، عامر تانبا اور مدثر منیر تینوں کوٹ لکھپت جیل میں قیدی تھے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ’را‘ کے افسر سربجیت سنگھ المعروف منجیت سنگھ کولاہور اور فیصل آباد میں 1990 میں ہونے والے بم دھماکوں میں 14 افراد کے جاں بحق ہونے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

سربجیت سنگھ جیل میں قید کاٹ رہا تھا کہ 26 اپریل 2013 کو چند قیدیوں نے اس پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا۔ اسے طبی امداد کے لیے فوری طورپر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔

ملزمان پر الزام تھا کہ بھارتی جاسوس کو اینٹیں مار کر قتل کیا تھا۔ دونوں ملزمان کے خلاف تھانہ کوٹ لکھپت پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا تھا۔


متعلقہ خبریں