نشان حیدر پانے والے پہلے فوجی سپاہی سوار محمد حسین شہید کا آج 47 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے، وطن کی آبرو کے لیے اپنی جان نثار کرنے والے بہادر سپاہی نے 1971ء کی جنگ میں دشمن کے دانت کھٹے کیے۔
سوار محمد حسین جنجوعہ شہید 18 جون 1949ء کو ضلع راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان کے ایک گاؤں ڈھوک پیر بخش میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے 3 ستمبر 1966ء کو محض سترہ سال کی کم عمری میں پاک فوج میں بطور ڈرائیور شمولیت اختیار کی اورعملی جنگ میں بھر پور حصہ لیا۔
1971 کی جنگ میں سوار محمد حسین شہید کی تعیناتی شکر گڑھ سیکٹر میں ہوئی جہاں پر ان کا کام وائرلیس پر بیٹھ کر احکامات وصول کرنا اور آگے پہنچانا تھا۔
ساتھی سپاہیوں کو فرنٹ لائن پر لڑتا دیکھ کر انہوں نے بھی افسران سے درخواست کی کہ انہیں جنگ میں حصہ لینے دیا جائے جس پر ان کی سپاہیوں کو گولہ بارود پہچانے کی ڈیوٹی لگا دی گئی۔
انہوں نے پاک بھارت جنگ میں حصہ لیا اور 10 دسمبر 1971 کو شام 4 بجے بھارتی فوج کی مشین گن سے نکلی گولیاں ان کے سینے پر لگیں اور وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔
ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔