اسلام آباد: بیرون ملک جائیداد رکھنے والے پاکستانیوں کی فہرست پر سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔ بیشتر پاکستانیوں نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں اپنی جائیدادیں ظاہر کردی ہیں۔ ملین ڈالرکا سوال یہ پیدا ہو گیا ہے کہ اب حکومتی اقدام کیا ہو گا؟
بیرون ملک سب سے زیادہ جائیداد رکھنے والے وقار احمد نے ہم نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی تمام جائیداد ایمنسٹی اسکیم میں ظاہر کر دی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں 22 مختلف جائیداد کے مالک وقار احمد کا مؤقف ہے کہ میں اس ضمن میں تمام دستاویزات ایف بی آر کو فراہم کرچکا ہوں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ وہ ایف آئی اے میں بھی پیش ہوئے تھے جہاں انہوں نے اپنا بیان دے دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام متعلقہ اداروں سے ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔
وفاقی حکومت نے 3600 سے زائد افراد کی بیرون ملک جائیداد کا سراغ لگایا تھا جن میں سے 300 بڑی جائیداد رکھنے والوں کے نام شارٹ لسٹ کیے تھے۔
ہم نیوز کو ذمہ دارذرائع نے بتایا تھا کہ بیرون ملک جائیداد رکھنے والوں میں بیوروکریٹس ، کاروباری افراد اور دیگر شامل ہیں۔ بیرون ملک جائیداد رکھنے والوں میں سے بیشتر نے فرنٹ مینوں کے نام پر جائیداد رکھی ہوئی تھی۔
ایف بی آر کا تخمینہ تھا کہ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کی جائیدادوں کی قیمت کا حجم 200 بلین ڈالرز سے زائد ہے۔