کراچی: انیٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) حکام نے کہا ہے کہ کراچی میں سرکاری گاڑیوں کے چھینے جانے کا معاملہ سنگین ہو چکا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ ان گاڑیوں میں ٹریکر کا نصب نہ ہونا ہے۔
اے سی ایل سی حکام کا کہنا ہے کہ ٹریکر نہ ہونے کے سبب ہی سرکاری گاڑیاں کارلفٹرز کا ہدف ہوتی ہیں چنانچہ اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرکاری گاڑیوں میں ٹریکر لگوانے کے لیے حکومت کو خط لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ بہت جلد صوبائی حکومت کو سرکاری گاڑیوں میں ٹریکر کی تنصیب سے متعلق خط ارسال کرے گا تاکہ ان کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے۔
اے سی ایل سی کے مطابق شہر سے حال ہی میں چھینی جانے والی دونوں گاڑیوں کا اب تک سراغ نہیں مل سکا جبکہ ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ ایک گروہ نے گاڑی چھینی اور دوسرے نے آگے منتقل کی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک ہونے والی تفتیش کے مطابق مئیراور سیکرٹری سندھ اسمبلی کی گاڑیاں چھیننے میں دو گروہ ملوث ہیں جبکہ مئیر کراچی کی گاڑی چھیننے والے ملزم سوئفٹ گاڑی میں آئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ حالیہ وارداتوں میں ملوث دونوں گروپ پہلے بھی کئی وارداتیں کرچکے ہیں اورمزید بھی کرسکتے ہیں، اس حوالے سے حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔