بلوچستان کے بعض علاقوں میں تھری اور فور جی نہ چلنے کا نوٹس


اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن نے بلوچستان کے کچھ علاقوں میں تھری جی اور فور جی نہ چلنے  کا نوٹس لے لیا ہے۔

سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) کی کارکردگی پر پی ٹی اے حکام نے بریفنگ دی۔

چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق ملک کے 74 فیصد علاقوں میں موبائل فون سروسز کی فراہمی جاری ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ 2008 میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل)  براڈ  بینڈ صارفین کی تعداد 17 لاکھ  تھی اور اب پی ٹی سی ایل براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 5 کروڑ 80  ہو چکی ہے۔

قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 5 سال کے دوران موبائل کمپنیوں نے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ ٹیکس کی مد میں 6  سو 84 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

پی ٹی اے حکام کے مطابق تھری جی اور فور جی کے لائسنس کی نیلامی سے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی اور 2021 میں پورے ملک میں تھری جی فور جی کی سہولتیں فراہم کریں گے۔

قائمہ کمیٹی نے پی ٹی اے حکام سے بلوچستا ن میں تھری جی اور فور جی کی صورت حال  پر آئندہ اجلاس میں تفصیلات طلب کرلی ہیں۔


متعلقہ خبریں