پاکستان نے ترکی پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کر دی

ترکی پر امریکی پابندیاں، پاکستان کی مخالفت|humnews.pk

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی پادری کی گرفتاری پر امریکہ  کی ترکی کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے دیرینہ اتحادی دوست ملک ترکی کے ساتھ  کھڑا ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ترکی کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کی دھمکیوں کے خلاف ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ترکی پر امریکی پابندیوں کی بھرپور مخالفت کی ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے ترکی سے اظہار یک جہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ناصرف ترکی کے ساتھ  ہے بلکہ قیام امن کے لیے ترکی کے کردار کو سراہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پابندیوں سے مسائل کا حل نہیں نکالا جا سکتا کیونکہ مسائل کا حل بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اصولی طور پر پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کی حمایت نہیں کرتا کیونکہ یک طرفہ اقدام یا ایکشن سے نہ صرف امن اوراستحکام کے لیے خطرات پیدا ہوتے ہیں بلکہ اس کے نتیجے میں کسی بھی مسئلے کا حل مشکل اور دشوار ہو جاتا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ جس طرح ترکی کی کرنسی لیرا کی قدرمیں کمی کا سلسلہ جاری ہے اس سے ترکی میں اقتصادی بحران کے خطرات میں اضافہ سے ایشیا اور یورپ کی مارکیٹیں متاثر ہوں گی اور بعد میں اس کے اثرات عالمی معیشت پر بھی مرتب ہوں گے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان عالمی امن اوراستحکام کے لیے ترکی کے بیش قیمت کردار کا اعتراف کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اورعوام امن اورخوشحالی کے لیے ترکی کے عوام اور حکومت کی کوششوں کی مضبوط حمایت کے عزم کا اعادہ کرتی ہے، ان مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے ہم ترکی کی حکومت اورعوام کا ساتھ  دیتے رہیں گے۔

دوسری جانب پاکستان نے یوم آزادی پاکستان کے موقع پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر27 ماہی گیروں سمیت 30 بھارتی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ اقدام انسانی ہمدردی کے امورکو سیاسی رنگ نہ دینے کی پاکستان کی اصولی پالیسی کے عین مطابق ہے۔


متعلقہ خبریں