کراچی: پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے علاقے گزری سے پراسرار طور پر لاپتہ ہو جانے والی 18 سالہ رمشا کے گم ہونے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ مقدمہ گزری تھانے میں لاپتہ رمشا کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ رمشا کے لاپتہ ہونے کی درخواست بھی اسی تھانہ میں جمع کرائی گئی تھی۔
ابتدائی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق رمشا پانچ اگست کو اپنی دوست مصباح کے پاس جانے کا بتا کر گھر سے نکلی تھی لیکن اس کی دوست نے بتایا کہ رمشا اس کے پاس نہیں پہنچی۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مصباح نے اطمینان دلایا تھا کہ رمشا گھر واپس آجائے گی لیکن کئی روز گزرنے کے باجود ایسا نہیں ہوا۔ لاپتہ لڑکی کے تمام دوستوں سے رابطہ بھی کیا گیا لیکن کچھ پتا نہیں چل سکا۔
لاپتہ لڑکی کے والد کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں درج ہے کہ لاپتہ لڑکی کو اس کی دوست نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اغوا کیا ہے جب کہ رمشا کو پارٹیوں میں جانے کا شوق تھا۔
دوسری جانب لاپتہ لڑکی کی دوست مصباح نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رمشا میرے پاس نہیں آئی وہ اپنی مرضی سے گئی تھی، رمشا کی فیملی نے مجھ سے بیٹی کو ڈھونڈنے کے لیے مدد مانگی تھی اور میں نے جہاں تک ممکن ہو سکا اپنی دوست کو ڈھونڈنے میں اس کے والدین کی مدد کی ہے۔