ٹرمپ نے کم جونگ ان سے دوبارہ ملاقات کی خواہش کا اظہار کر دیا


اسلام آباد: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے توقع ظاہر کی ہے کہ ان کی بہت جلد  شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات ہوگی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس توقع کا اظہار جمعرات کو اپنے ٹوئٹر پیغام میں کیا جس میں انہوں نے شمالی کورین سربراہ کم جونگ کی جانب سے ملنے والے خط کا جواب دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کو شمالی کوریا کے سربراہ کا خط بدھ کو موصول ہوا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کم جونگ ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکی فوجیوں کی باقیات کی منتقلی کو شمالی کورین رہنما کا رحم دلانہ اقدام قرار دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان اگرملاقات ہوتی ہے تو یہ ان کی دوسری ملاقات ہوگی ۔ دونوں سربراہان کے درمیان کئی دہائیوں کے بعد پہلی ملاقات جون 2018 میں سنگاپور میں ہوئی تھی۔

جون میں ہونے والی ملاقات کا منصوبہ موجودہ امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے ٹرمپ کی آشیرباد سے اس وقت بنایا تھا جب وہ سی آئی اے کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔

مائیک پومپیو نے پیانگ یانگ کا انتہائی خفیہ دورہ کیا تھا جس میں دونوں سربراہوں کے درمیان ملاقات اوربات چیت میں پیش آنے والے نکات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔

اس ملاقات میں مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے سربراہ کے سامنے ملاقات کے لیے پانچ ممکنہ مقامات کے نام بھی تجویز کیے تھے جس کے بعد سنگاپور کے نام پر اتفاق ہوا تھا۔

امریکی سیکریٹری خارجہ کے دورے کے جواب میں شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی اور میزائل پروگرام پر پیشرفت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

شمالی کوریا کے سربراہ امریکی صدر سے ملاقات سے قبل اپنے بہترین سیاسی و معاشی حلیف چین کے خفیہ دورے پر بیجنگ گئے تھے۔ دورے کو خفیہ رکھنے کے لیے انہوں نے ٹرین کا سفر اختیار کیا تھا۔

عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق کم جونگ ان کو ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پہ آمادہ کرنے میں چین کا انتہائی اہم کردار تھا۔

ترجمان وائٹ ہاؤس سارا سینڈرز نے ذرائع ابلاغ  کو بتایا ہے کہ ملنے والا خط ٹرمپ اورکم جونگ ان کے مشترکہ عزم کو آگے بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں سربراہوں کے درمیان آئندہ ملاقات طے نہیں ہوئی ہے، یہ ملاقات کب اور کہاں ہوگی؟ اس کی بابت بھی کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

امریکہ کے نائب صدر مائک پنس اوراعلیٰ فوجی حکام نے بدھ کے دن ہوائی میں ان امریکی فوجیوں کی باقیات وصول کی تھیں جو کورین جنگ میں ہلاک و لاپتہ ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں