اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے بعد قومی احتساب بیورو(نیب) آفس اسلام آباد کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
نیب آفس کی طرف جانے والے تمام راستوں کو خاردار تار لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
نیب نے مریم نواز کے خاوند کیپٹن(ر) صفدر کی جانب سے گرفتاری پیش کیے جانے کے بعد انہیں نیب راولپنڈی کے دفتر منتقل کیا۔ اس گرفتاری پر پی ایم ایل (ن) کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کارکنان نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے کیے اور نیب آفس میں داخل ہو گئے۔
کیپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری کےخلاف مظاہرین نیب ٹیم کی گاڑی کے سامنے لیٹ گئے، گاڑی کے اوپر چڑھ گئے اور مزاحمت کی جس کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
نیب نے اعلان کر رکھا ہے کہ کیپٹن (ر)صفدرکو تحفظ دینے والوں اور گرفتاری میں رکاوٹ بننے والوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
نیب ترجمان کے مطابق کیپٹن(ر)صفدر قانون پر عمل درآمد کرتے توپہلے گرفتاری دے دیتے۔ ترجمان نیب نے مؤقف اختیارکیا ہے کہ وہ مجرم اور کرپٹ ثابت ہوچکے ہیں۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میڈیا کیپٹن (ر) صفدر کی تقریریں نشر نہ کرے۔
احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں جمعہ کو کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔