لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کے حلقے میں انتخابی مہم کے دوران لیگی رہنماؤں کی جانب سے زندہ شیر لانے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
منیر احمد نامی شہری کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مریم نواز کی انتخابی مہم کے دوران لیگی رہنما زندہ شیر کو گلی محلوں میں گھماتے رہے جبکہ زندہ شیر سمیت کسی جانور کو انتخابی مہم میں لانا الیکشن رولز کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ لیگی رہنماؤں نے وائلڈ لائف ایکٹ کی دھجیاں بکھیری ہیں، عدالت لیگی رہنماؤں کو زندہ شیر انتخابی مہم میں لانے سے روکے۔
منیر احمد نامی شہری نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد نہ کرانے پر ڈپٹی کمشنر لاہور کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پنجاب کے مرکزی شہر لاہور میں باغات اور کھیل کے میدانوں کی بحالی کے لیے منیر احمد نامی شہری نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے جس میں پنجاب حکومت پی ایچ اے تحفظ ماحولیاتی ایجنسی اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ ترقیاتی منصوبوں سے درختوں اور شہر کی خوبصورتی کو شدید نقصان پہنچا، میٹرو ٹرین اور اورنج لائن ٹرین جیسے منصوبوں سے پارکس اور کھیل کے میدان ویران ہوگئے ہیں اور منصوبے مکمل ہونے کے باوجود کھیلوں کے میدان بحال نہیں کیے جا سکے۔
منیر احمد نامی شہری نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ کھیلوں کے میدانوں کو بحال نہ کرنا آئین کے آرٹیکل۔9۔ 14 ۔16۔ 17 کی خلاف ورزی ہے، عدالت حکومت پنجاب کو کھیلوں کے میدان اور شہر کی خوبصورتی بحال کرنے کا حکم دے۔
ایکٹویزم پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں وفاقی حکومت، اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق حکومتی بیان کو بے بنیاد قرار دیا اور مؤقف اپنایا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ سیلز ٹیکس کی اضافی وصولی کے باعث ہے۔
اظہر صدیق کی جانب سے دائردرخواست میں مؤقف اپنا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آئین کے آرٹیکل 9۔14 اور 18 کی خلاف ورزی ہے جس سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔
انہوں نے اپنی درخواست میں عدالت کو بتایا کہ عالمی سطح پر بھی پٹرولیم قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا پاکستان میں کیا جا رہا ہے، حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 15 فیصد سے زائد اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی غیر آئینی ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حکم دیا جائے۔