ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں استعفوں کی بھرمار شروع ہو گئی۔ مرکزی بینک کے گورنر اور ڈھاکہ یونیورسٹی کے چانسلر نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد، ان کے حامی رہنماؤں، ججوں اور جرنیلوں کے بعد مزید استعفوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بنگلہ دیش بینک کے گورنر عبدالرف تالقدر نے بھی استعفیٰ دے دیا۔ بنگلہ دیش میں حکومت بدلنے کے بعد اشیا ضرورت سستی ہوگئیں۔
بینک ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے 4 نائبین کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حسینہ واجد اب بھی وزیر اعظم ، انتخابات کا اعلان ہوتے ہی وطن پہنچیں گی ، سجیب واجد
رپورٹ میں نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ تالقدر نے استعفی دے دیا اور روانگی کی ذاتی وجوہات کا حوالہ دیا۔
مالیاتی انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اور مرکزی بینک کے پالیسی مشیر نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بنگلہ دیشی فوج کے اہلکاروں نے مستعفی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنایا اور انہیں بینک چھوڑنے میں مدد کی۔
اس کے علاوہ ڈھاکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اے ایس ایم مقصود کمال نے بھی استعفی دے دیا ہے۔ یہ یونیورسٹی حالیہ مظاہروں کا مرکز رہی ہے۔